Bashir Zaidi Aseer

بشیر زیدی اسیر

بشیر زیدی اسیر کے تمام مواد

1 غزل (Ghazal)

    یوں کھل گیا ہے راز شکست طلب کبھی

    یوں کھل گیا ہے راز شکست طلب کبھی آنکھوں سے بہہ گیا ہے لہو بے سبب کبھی ویرانیوں نے تھام لیا دامن حیات ہم لوگ بھی تھے خندۂ بزم طرب کبھی جو لوگ آج زینت خواب و خیال ہیں رہتے تھے ساتھ ساتھ مرے روز و شب کبھی آوارہ آج صورت برگ خزاں ملے ملتی تھی جن سے باد صبا با ادب کبھی ایک ایک سمت جن ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    تعاقب

    کیسی تاریک فضا کیسا بھیانک منظر ہر طرف چھایا ہوا شہر خموشاں کا سکوت اور تا حد نظر رات کے سانپوں کے ابھرتے ہوئے سر ہر طرف رقص میں گزرے ہوئے لمحات کی نازک پریاں اژدہا وقت کا منہ کھولے ہوئے حال کے زہر سے ماضی کے پری خانے کو آغوش فنا میں دیتے ہر طرف چشم شرر بار سے تخیل کی تجسیم کو ...

    مزید پڑھیے