Bano Tahira Sayeed

بانو طاہرہ سعید

بانو طاہرہ سعید کی نظم

    بکھرے سپنے

    آکاش پہ دیپ ستاروں کے دھرتی پر پھول بہاروں کے سبزے پر شبنم کے موتی ساون کی ہوا ٹھنڈی ٹھنڈی یہ میرے بکھرے سپنے ہیں لہراتے ہوئے بہتے چشمے چشموں کے نشاط آگیں نغمے کہسار کے رنگیں شام و سحر جنگل کے حسیں دل کش منظر یہ میرے بکھرے سپنے ہیں بجلی کی کڑک بادل کی گرج خوں بار شفق ڈھلتا ...

    مزید پڑھیے

    سلام

    میرے آزاد وطن تیری بہاروں کو سلام تیری پر کیف فضا تیرے نظاروں کو سلام جن کی خدمات سے چمکی ہے وطن کی قسمت جگمگاتے ہوئے ان چاند ستاروں کو سلام کارواں جن کا لٹا راہ میں آزادی کی قوم کا ملک کا ان درد کے ماروں کو سلام لکھ گئے اپنے لہو سے جو وفا کے قصے ان شہیدوں پہ درود ان کے مزاروں کو ...

    مزید پڑھیے

    پجارن

    پجارن تیری تھالی کے پھول سورج کی کرنوں سے کمھلا جائیں گے مالا بھی سوکھ جائے گی مورتی کی گردن میں پریم کی مالا گوندھ آنسوؤں کے موتی سے اپنی مدھ بھری تانوں میں کوئی بیاکل راگ الاپ

    مزید پڑھیے

    اردو زباں

    کتنی میٹھی زباں کیسی پیاری زباں میری اردو زباں فخر ہندوستاں اس میں رادھا کے پائل کی جھنکار ہے زلف زیب النسا کی بھی مہکار ہے اس میں جھانسی کی رانی کی للکار ہے ساز و نغمہ کے ہمراہ تلوار ہے اس کے دامن میں ہیں کتنی رنگینیاں میری اردو زباں فخر ہندوستاں ہند ماتا کی بیٹی ہے اردو ...

    مزید پڑھیے

    ایک نظر

    سوتے سوتے جو یکایک کبھی کھل جاتی ہے آنکھ نیم بیداری میں آتی ہے نظر ایک نظر کہکشاں سے بھی زیادہ ہے لطافت اس میں آخر شب کے مہ نیم فروزاں کی طرح خواب آور سی شعاعوں میں ہے لپٹی لپٹی پھر بھی اس نرم نگاہی میں ہیں کیا تیر چھپے طنز ہے تلخیٔ دوراں کا اک افسانہ ہے اس میں حسرت بھی شکایت بھی ...

    مزید پڑھیے