سمے سے پہلے بھلے شام زندگی آئے
سمے سے پہلے بھلے شام زندگی آئے کسی طرح بھی اداسی کا گھاؤ بھر جائے ہم اب اداس نہیں سر بہ سر اداسی ہیں ہمیں چراغ نہیں روشنی کہا جائے جو شعر سمجھے مجھے داد واد دیتا رہے گلے لگائے جسے غم سمجھ میں آ جائے گئے دنوں میں کوئی شوق تھا محبت کا اب اس عذاب میں یہ ذہن کون الجھائے کسی کے ...