Bakhtiyar Ziya

بختیار ضیا

بھوپال کے شاعروں میں شامل، ترقی پسند تحریک سے متاثر رہے

One of the better-known poets of Bhopal, was influenced by Progressive Writers Movement

بختیار ضیا کے تمام مواد

19 غزل (Ghazal)

    رنج نا آسودگی کرب ہنر دیکھے گا کون

    رنج نا آسودگی کرب ہنر دیکھے گا کون نقش فریادی ہے کس کا دیدہ ور دیکھے گا کون جنبش لب ہی سے کھل جائے گا معنی کا بھرم اس کے حرف نا شنیدہ کا اثر دیکھے گا کون اپنی دنیا تک رکھو محدود پروازیں ابھی نیلگوں پہنائیوں میں بال و پر دیکھے گا کون اپنے کمرے کا کوئی گلدان خالی کیوں رہے پھول ...

    مزید پڑھیے

    دل کا سکون آنکھ کا تارا کسے کہیں

    دل کا سکون آنکھ کا تارا کسے کہیں یہ سوچنا پڑا ہے کہ اپنا کسے کہیں یہ شور انقلاب یہ ناقوس یہ اذاں ہنگامہ کون سا ہے تماشہ کسے کہیں رہبانیت کا جسم سے فسطائیت کی روح کس کو رفیق خون کا پیاسا کسے کہیں سب ملتے جلتے چہرے ہیں دشمن بھی دوست بھی قاتل کسے بتائیں مسیحا کسے کہیں ہر ذرۂ ...

    مزید پڑھیے

    چلئے کہیں صحرا ہی میں اب خاک اڑائیں

    چلئے کہیں صحرا ہی میں اب خاک اڑائیں بستی میں تو سب جل گئیں خوابوں کی ردائیں بے چین ہے مضطر ہے پریشان ہے یہ روح کب تک اسے احساس کی سولی پہ چڑھائیں آنکھوں میں پڑھی جاتی ہے سائل کی ضرورت چہرے سے سنی جاتی ہیں خاموش صدائیں میں وقت کی رفتار کا رخ موڑ رہا ہوں وہ لوگ جو ڈرتے ہیں مرے ...

    مزید پڑھیے

    جو سمجھنا چاہیے تھا وہ کہاں سمجھا تھا میں

    جو سمجھنا چاہیے تھا وہ کہاں سمجھا تھا میں اس جہان رنگ و بو کو خاکداں سمجھا تھا میں وقت کی ٹھوکر نے ظاہر کر دئے جوہر مرے زندگی کو اپنی سنگ رائیگاں سمجھا تھا میں اس نے بھر دی جان و دل میں اک نئی تابندگی جس نگاہ گرم کو برق تپاں سمجھا تھا میں اپنی ہی کوتاہ دستی کا نکل آیا قصور کل ...

    مزید پڑھیے

    بکھیرے زلف رخ پر کون یہ بالائے بام آیا

    بکھیرے زلف رخ پر کون یہ بالائے بام آیا خیالوں کی فضا مہکی بہاروں کا پیام آیا مزاج یار میں جب بھی خیال انتقام آیا سر فہرست اپنا ہی گنہ گاروں میں نام آیا عجب ہنگامہ دیکھا ہم نے ساقی تیری محفل میں کوئی تشنہ دہن اٹھا کوئی چھلکا کے جام آیا گراں کوشی میں افرازی تن آسانی میں ...

    مزید پڑھیے

تمام