Azra Abbas

عذرا عباس

ممتاز پاکستانی شاعرہ، اپنی نظموں کے لئے معروف

One of the leading Pakistani women poets.

عذرا عباس کی نظم

    ہم دونوں

    ہم دنوں اکٹھے رہتے ہیں اکٹھے سوتے ہیں ہمارے دکھ سکھ ایک ہیں ہماری آنکھیں ایک دوسرے کے خواب دیکھ لیتی ہیں ہم کہیں بھی ہوں ایک دوسرے کے ناموں سے جانے جاتے ہیں ہمارے گھر آنے والے اپنی دستک میں دونوں کا نام شامل کر لیتے ہیں دن کے پہلے حصے میں ہماری آنکھیں ایک دوسرے کو خوش آمدید کہتی ...

    مزید پڑھیے

    اندھیرا

    یہ سب کچھ اندھیرے میں ہی ہوتا ہے بہت سے اوزار اور نامعلوم ہاتھ ایک اندھیری کوٹھری میں قید کوئی بھی کوئی بھی ہو سکتا ہے جس کا گلا کاٹا جاتا ہے یا ٹانگ یا ہاتھ توڑ توڑ کر پھینکا جاتا ہے کسی بھی ڈسٹ بن میں لیکن یہ کیسے دیکھا جائے جیسے آنکھوں کو کسی تیز دھار آلے سے کاٹ دیا گیا ہو جائز ...

    مزید پڑھیے

    ایک زندگی اور مل جائے

    اگر مجھے ایک زندگی اور مل جائے تو میں اپنے سفر کو اپنے اسباب کے ساتھ باندھ کر رکھوں ایک پرندے کی طرح پانیوں سے ٹکراتی ہوئی آنکھ سے اوجھل ہو جاؤں ایک ایسے درخت کی طرح جو ساری عمر دھوپ اور چھاؤں کا مزا لیتا ہے ایک ایسے بنجارے کی طرح جو پہاڑوں اور میدانوں کو اپنے قدموں کی دھول ...

    مزید پڑھیے

    ایک نظم لکھنا آسان ہے

    ایک نظم لکھنا بہت آسان ہے ایک کاغذ اور قلم ہونا چاہئے اور دماغ اور ایک دل اور وہ لفظ جو نظم لکھنا چاہ رہے ہوں اور دل اور دماغ کے درمیان ایک سلسلہ لیکن کبھی کبھی نظم نہیں نظم نہیں لکھی جا سکتی دل اور دماغ اور لفظ کاغذ اور قلم جب ان میں سے کوئی ایک نہیں ہوتا تو پھر نظم درمیان سے کھو ...

    مزید پڑھیے

    ایک نظم روز آتی ہے

    وہ آتی ہے روز میرے بہت قریب مجھے سہلاتی ہے گدگداتی ہے اٹھو۔۔۔ اٹھو۔۔۔ میں حیرت اور خوشی سے اسے دیکھتی ہوں تم کب آئیں؟ ابھی۔۔۔ ابھی تو آئی ہوں۔۔۔ وہ میرے سینے پر اپنا سر رکھ دیتی ہے میرے پستانوں سے کھیلتی ہے میرے ہونٹوں کو چوستی ہے میری ناف کے نیچے بہت نیچے۔۔۔ میری سانس اوپر کی ...

    مزید پڑھیے

    تم ہنستے کیوں ہو

    کیا اب رات ایسے ہی گزر جائے گی یہ رات ہی تو ہے جو تحلیل ہو جاتی ہے ایک نقطے میں اور گھومتی ہے میرے گرد کالے بھنبھناتے ہوئے بھونرے کی طرح وہ میرے کانوں مری آنکھوں میری گردن اور میرے روئیں روئیں میں بھنبھناتی ہے میری بغلوں کے بالوں سے الجھتی ہوئی میرے جسم کے کونے کھدروں ...

    مزید پڑھیے

    کہیں سے کوئی نقطہ آ جائے

    جو کسی بھی لفظ پر نہ لگایا جا سکے اور وہ نقطہ علیحدہ الگ تھلگ کھڑا رہے کسی بھی گمان کے سہارے اس انتظار میں کہ کوئی ایسا لفظ آ جائے جس پر اسے لگایا جا سکے یہ بھی ہو سکتا ہے وہ نقطہ صدیوں اس لفظ کا انتظار کرتا رہے یہ بھی ہو سکتا ہے صدہا سال گزر جانے کے بعد یہ سارے لفظ بوسیدہ ہو ...

    مزید پڑھیے

    جب تنہائی چرخہ کات رہی ہو

    اداسی اس کے پہلو میں سر نیہوڑائے بیٹھی ہو چرخہ کاتنے والے ہاتھ تیزی سے چرخہ چلا رہے ہیں کوئی انہیں روکتا کیوں نہیں اس کی چیخ و پکار نے سناٹے کو مبہوت کر دیا ہے اداسی پہلو بدل بدل کر بیٹھ رہی ہے بس ڈری ہوئی ہے اگر شام گہری ہو گئی تو چرخہ نظر نہیں آئے گا اداسی بھی چھپ جائے گی بس ...

    مزید پڑھیے

    بازی گر

    بازی گر اپنا قد اونچے کرنے والے جوتے پہنتا ہے وہ نشے میں بازی گری دکھاتا ہے اس کے جوتے اتنے اونچے ہیں کہ اگر اس کی ماں دیکھتی تو رو دیتی اور اس کی محبوبہ جو اب کسی اور کے بستر میں ہے بازی گر اپنی محبوبہ سے ہاتھ دھو بیٹھا اس لیے کہ وہ اس کے سامنے بازی گری نہیں دکھا سکا بازی گر اونچے ...

    مزید پڑھیے

    ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے

    کیا میرے قدموں کے نیچے بھی جنت ہے پوچھتی ہوں اپنے بچوں سے میرے سوال پر وہ مجھے حیرت سے دیکھتے ہیں ماں یہ جنت کیا ہوتی ہے ارے یہ میں نے تم کو نہیں بتایا چلو سنو کہتے ہیں جو ماں اپنے بچوں کو اپنے دل کے قریب رکھتی ہے اسے جنت ملتی ہے ماں ہم کیا جانے تمہارے دل میں کیا ہے ہم کیا جانے جنت ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5