Azlan shah

ازلان شاہ

ازلان شاہ کی غزل

    دوسرا رخ نہیں جس کا اسی تصویر کا ہے

    دوسرا رخ نہیں جس کا اسی تصویر کا ہے مسئلہ بھولے ہوئے خواب کی تعبیر کا ہے چند قدموں سے زیادہ نہیں چلنے پاتے جس کو دیکھو وہی قیدی کسی زنجیر کا ہے جو بھی کرنا ہے فقط دل کی تسلی کے لئے وقت تحریر کا ہے اور نہ تدبیر کا ہے تم محبت کا اسے نام بھی دے لو لیکن یہ تو قصہ کسی ہاری ہوئی تقدیر ...

    مزید پڑھیے

    قبول ہوتی ہوئی بد دعا سے ڈرتے ہیں

    قبول ہوتی ہوئی بد دعا سے ڈرتے ہیں وگرنہ لوگ کہاں یہ خدا سے ڈرتے ہیں چلو کہ فیصلہ آخر یہاں تمام ہوا یہ کم نصیب تری خاک پا سے ڈرتے ہیں سبھی سے کہتے ہیں بس خیر کی دعا مانگو کبھی کبھی تو ہم اتنا خدا سے ڈرتے ہیں یہی برائی ہے بجھتے ہوئے چراغوں میں یہ خشک پتوں کی صورت ہوا سے ڈرتے ...

    مزید پڑھیے

    نئے کے واسطے سارا پرانا وقت لینا ہے

    نئے کے واسطے سارا پرانا وقت لینا ہے گھڑی نے ٹھیک ہونے میں زیادہ وقت لینا ہے ابھی سے کیوں لگا بیٹھے ہو اندازہ جنازے کا ابھی تو رونے والوں نے بہت سا وقت لینا ہے فقط سایہ نہیں ہے چاہئے باتیں بھی کرنی ہیں مسافر نے شجر کا اچھا خاصا وقت لینا ہے یوں ہی بیکار میں بیٹھے ہوئے بیکار ...

    مزید پڑھیے

    سمجھ کے رستہ ادھر سے گزرنے والوں نے

    سمجھ کے رستہ ادھر سے گزرنے والوں نے کہیں کا چھوڑا نہ دل سے اترنے والوں نے بنے بنائے ہوئے راستوں پہ چلتے ہوئے خدا بنائے خدائی سے ڈرنے والوں نے ہزار چھید کئے جھولیوں میں اپنوں کی تمہارے نام پہ خیرات کرنے والوں نے طویل عمر کی ڈھیروں دعائیں بھیجی ہیں مرے چراغ کو پانی سے بھرنے ...

    مزید پڑھیے

    پرانے عشق کا صدمہ اٹھایا جا رہا ہے

    پرانے عشق کا صدمہ اٹھایا جا رہا ہے کسی ضد میں ترا نخرہ اٹھایا جا رہا ہے جدائی میں چڑھائی جا رہی ہے سر محبت غریبی میں ترا خرچہ اٹھایا جا رہا ہے تمہیں آتا نہیں شاید تماشا دیکھنا بھی ادھر دیکھو جدھر پردہ اٹھایا جا رہا ہے کرائی جا رہی ہے دوستی ہم سے ہماری ہمارا فائدہ کتنا اٹھایا ...

    مزید پڑھیے

    سفر کے بعد بھی سفر کا اہتمام کر رہا ہوں میں

    سفر کے بعد بھی سفر کا اہتمام کر رہا ہوں میں عجیب بے دلی سے ہر جگہ قیام کر رہا ہوں میں یہ بات بات پر اٹھانا ہاتھ بد دعا کے واسطے مرا یقین کر حلال کو حرام کر رہا ہوں میں یہ لوگ خواب اور پھول سے پناہ مانگنے لگے بس اتنا سوچ کر ہی بات کو تمام کر رہا ہوں میں ہر ایک لفظ پر اکھڑ رہی ہے بار ...

    مزید پڑھیے

    ذرا سی دیر میں کشکول بھرنے والا تھا

    ذرا سی دیر میں کشکول بھرنے والا تھا مرا خدا مجھے خوش حال کرنے والا تھا تو آ گیا ہے تو اب یاد بھی نہیں مجھ کو یہ عشق میرا برا حال کرنے والا تھا یہ ایک اور ہی افتاد پڑنے والی تھی تو دل میں رہ کے بھی دل سے اترنے والا تھا نہ جانے کون سی نیکی بچا گئی مجھ کو یقین مان میں حد سے گزرنے ...

    مزید پڑھیے

    پیری نہیں چلتی کہ فقیری نہیں چلتی

    پیری نہیں چلتی کہ فقیری نہیں چلتی اس عشق میں ہر ایک کی مرضی نہیں چلتی پڑتی ہے بنا کر ہمیں رکھنی اسی خاطر دنیا کے بنا اپنی فقیری نہیں چلتی ہاتھوں سے گنواتے ہوئے تجھ کو یہی سوچوں تقدیر کے آگے تو کسی کی نہیں چلتی کس واسطے رکھ لے گی بھرم میرا یہ دنیا میں جانتا ہوں میری کہیں بھی ...

    مزید پڑھیے

    اپنا ہو کر بھی پرایا نظر آیا ہوں میں

    اپنا ہو کر بھی پرایا نظر آیا ہوں میں دیکھ لو کتنا زیادہ نظر آیا ہوں میں اس نے پہچان لیا پہلی نظر میں مجھ کو آئنے تیرے علاوہ نظر آیا ہوں میں کیمرے کی یہ صفائی تو نہیں ہو سکتی ایک تصویر میں ہنستا نظر آیا ہوں میں یاد آئی ہے بڑی دیر کے بعد اپنوں کو نظر آنے کے علاوہ نظر آیا ہوں ...

    مزید پڑھیے

    ہارے ہوئے لوگوں کی کہانی کی طرح ہیں

    ہارے ہوئے لوگوں کی کہانی کی طرح ہیں ہم لوگ بھی بہتے ہوئے پانی کی طرح ہیں دنیا ترے ہونے کا یقیں کیوں نہیں کرتی ہم بھی تو یہاں تیری نشانی کی طرح ہیں چپکے سے گزرتے ہیں خبر بھی نہیں ہوتی دن رات بھی کمبخت جوانی کی طرح ہیں گر نام کمانا ہے تمہیں اتنا سمجھ لو آنسو بھی محبت کی نشانی کی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2