Aziz Warsi

عزیز وارثی

عزیز وارثی کی غزل

    بخشی ہے کیف عشق نے وہ بے خودی مجھے

    بخشی ہے کیف عشق نے وہ بے خودی مجھے میں زندگی کو بھول گیا زندگی مجھے دور فلک پہ جب کبھی آئی ہنسی مجھے آلام روزگار نے آواز دی مجھے تیرے خیال سے ہے وہ دل بستگی مجھے حسرت ہی اب نہیں ترے دیدار کی مجھے اے مرگ عشق تیری نوازش کا شکریہ دنیا کی تلخیوں سے فراغت ملی مجھے ہر شے سے بے نیاز ...

    مزید پڑھیے

    سوزش غم کے سوا کاہش فرقت کے سوا

    سوزش غم کے سوا کاہش فرقت کے سوا عشق میں کچھ بھی نہیں درد کی لذت کے سوا دل میں اب کچھ بھی نہیں ان کی محبت کے سوا سب فسانے ہیں حقیقت میں حقیقت کے سوا کون کہہ سکتا ہے یہ اہل طریقت کے سوا سارے جھگڑے ہیں جہاں میں تری نسبت کے سوا کتنے چہروں نے مجھے دعوت جلوہ بخشی کوئی صورت نہ ملی آپ کی ...

    مزید پڑھیے

    درد جب عشق میں مائل بہ فغاں ہوتا ہے

    درد جب عشق میں مائل بہ فغاں ہوتا ہے وہی عالم تو طبیعت پہ گراں ہوتا ہے معجزہ عشق کا اس وقت عیاں ہوتا ہے اس کی تصویر پہ جب اپنا گماں ہوتا ہے اب تو ہر بزم میں حال اپنا بیاں ہوتا ہے کون اب کس کے لئے گریہ کناں ہوتا ہے جب کبھی تذکرۂ گل بدناں ہوتا ہے رہ گزاروں پہ بہاروں کا گماں ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    سینۂ شاعر غم سے بھرا ہے آنکھ مگر نمناک نہیں ہے

    سینۂ شاعر غم سے بھرا ہے آنکھ مگر نمناک نہیں ہے روز ازل سے ہے دیوانہ دامن لیکن چاک نہیں ہے ہجر کے غم میں رونے والے تیرا الم دنیا کی نظر میں کل بھی عبرت ناک نہیں تھا آج بھی عبرت ناک نہیں ہے شکوہ بہ لب وہ رند ہیں ساقی آج بھی تیرے میخانے میں تشنہ دہن بیٹھے ہیں لیکن عرض طلب بے باک نہیں ...

    مزید پڑھیے

    عشق میں یہ ہوئی حالت ترے دیوانے کی

    عشق میں یہ ہوئی حالت ترے دیوانے کی اب نہ جینے کی تمنا ہے نہ مر جانے کی رقص مینا کا کبھی شوخیاں پیمانے کی یاد آتی ہیں فضائیں ترے میخانے کی کچھ اس انداز سے ترتیب دیا ہے میں نے تم سے تشریح نہ ہوگی مرے افسانے کی میری قسمت ہی میں لکھی تھی تباہی اے دوست ہے شکایت مجھے اپنے کی نہ بیگانے ...

    مزید پڑھیے

    اتنے نزدیک سے آئینے کو دیکھا نہ کرو

    اتنے نزدیک سے آئینے کو دیکھا نہ کرو رخ زیبا کی لطافت کو بڑھایا نہ کرو درد و آزار کا تم میرے مداوا نہ کرو رہنے دو اپنی مسیحائی کا دعوا نہ کرو حسن کے سامنے اظہار تمنا نہ کرو عشق اک راز ہے اس راز کو افشا نہ کرو اپنی محفل میں مجھے غور سے دیکھا نہ کرو میں تماشا ہوں مگر تم تو تماشا نہ ...

    مزید پڑھیے

    اب وہاں چل کر رہیں اے دل جہاں کوئی نہ ہو

    اب وہاں چل کر رہیں اے دل جہاں کوئی نہ ہو ہم ہوں اور وہ ہوں ہمارے درمیاں کوئی نہ ہو عشق ہے وہ عشق رسوائی ہو جس کے ساتھ ساتھ عشق وہ کیا عشق جس کی داستاں کوئی نہ ہو میں بھی دل والوں کی بربادی سے واقف ہوں مگر میری صورت یوسف بے کارواں کوئی نہ ہو مہرباں ہو جائے اک عالم ہمارے حال پر آپ ...

    مزید پڑھیے

    ہر جگہ آپ نے ممتاز بنایا ہے مجھے

    ہر جگہ آپ نے ممتاز بنایا ہے مجھے واقعی قابل اعزاز بنایا ہے مجھے جس پر مر مٹنے کی ہر ایک قسم کھاتا ہے وہی شوخی وہی انداز بنایا ہے مجھے واقعی واقف ادراک دو عالم تم ہو تم نے ہی واقف ہر راز بنایا ہے مجھے جس فسانے کا ابھی تک کوئی انجام نہیں اس فسانے کا ہی آغاز بنایا ہے مجھے کبھی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4