جی ہے بہت اداس طبیعت حزیں بہت
جی ہے بہت اداس طبیعت حزیں بہت ساقی کو پیالۂ مے آتشیں بہت دو گز زمیں فریب وطن کے لیے ملی ویسے تو آسماں بھی بہت ہیں زمیں بہت ایسی بھی اس ہوا میں ہے اک کافری کی رو بجھ بجھ گئے ہیں شعلۂ ایمان و دیں بہت بے باکیوں میں فرد بہت تھی وہ چشم ناز دل کی حریف ہو کے اٹھی شرمگیں بہت پیکار خیر و ...