تمہارے نام لکھتا ہوں
سنہری دھوپ کا منظر گئے موسم کی شادابی شفق کی ریشمی گرہیں چاند کے پہلو میں لپٹی سبز شاخیں کسی ٹوٹے ہوئے تارے کی دھندلی سی لکیریں نقش جن کے ریت پر بہتے رہے برسوں سفر کی دائمی خوشبو میں جس کی آرزو لے کر تمہارے پاس آیا تھا کتاب دل کی وہ دھڑکن تمہارے نام لکھتا ہوں پروں پر تتلیوں کے ...