اے زمستاں کی ہوا تیز نہ چل
اے زمستاں کی ہوا تیز نہ چل اس قدر تیز نہ ہو موج سبک خیز کی رو کہیں اشجار کے خیموں کی طنابیں کٹ جائیں زرد پتے ہیں ابھی گلشن ہستی کا سنگھار کہہ رہی ہے یہ ابھی عہد گذشتہ کی بہار رنگ رفتہ ہوں مگر آج بھی تصویر میں ہوں مرتسم ہیں مری شاخوں پہ مری یاد کے چاند میں ہنوز اپنے خیالات کی زنجیر ...