Asima Tahir

عاصمہ طاہر

پاکستانی کی نوجوان شاعرات میں نمایاں

Prominent among the women poets of Pakistan

عاصمہ طاہر کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    زخم کھا کے بھی مسکراتے ہیں

    زخم کھا کے بھی مسکراتے ہیں ہم ہیں پتھر بکھر نہ پاتے ہیں کوئی پہچان ہی نہ لے ہم کو رنگ میں شام ہم ملاتے ہیں خواب کا انتظار ختم ہوا آنکھ کو نیند سے جگاتے ہیں شام کے وقت ہجرتی پتے سبز پیڑوں کا غم مناتے ہیں عاصمہؔ روشنی بھرے الفاظ اپنے اندر ہی جھلملاتے ہیں

    مزید پڑھیے

    خود میں دھونی رمائے بیٹھی ہوں

    خود میں دھونی رمائے بیٹھی ہوں آج خود کو بھلائے بیٹھی ہوں جانے والوں کا انتظار نہیں اپنے رستے میں آئے بیٹھی ہوں اس کی آنکھوں میں ہے طلسم کوئی اپنا چہرہ لٹائے بیٹھی ہوں چاند کو طیش آ رہا ہے کہ میں کیوں نظر کو ملائے بیٹھی ہوں پھول کھلتے ہیں مجھ میں شعروں کے ایک مصرعہ سمائے ...

    مزید پڑھیے

    انار کلی (ردیف .. ے)

    انار کلی تیرے مقبرے کے احاطے میں کس قدر شور و غل ہے میں جب بھی خود کو تنہا اداس پاتی ہوں اور دفتری چائے کافی سے دل بھرنے لگے اخبار بھی الماری کے کونے کی زینت بنے کوئی کتاب بھی میرا دل نہ بہلا سکے تو میں اپنے کمرے کی کھڑکی کھولے جہاں سے تیرا مقبرہ صاف دکھائی دیتا ہے تیرے بارے میں ...

    مزید پڑھیے

    یہ سوچا ہی نہیں تھا تشنگی میں

    یہ سوچا ہی نہیں تھا تشنگی میں کہاں رکھوں گی لب میں بے بسی میں تمہاری سمت آنے کی طلب میں میں رکتی ہی نہیں ہوں بے خودی میں دل خوش فہم تجھ سے کتنے ہوں گے نثار اس کی تمنا کی گلی میں نہیں وہ اتنا بھی پاگل نہیں تھا جو مر جاتا مری وابستگی میں مجھے اب عاصمہؔ چلنا پڑے گا خود اپنے آپ ہی ...

    مزید پڑھیے

    صدیوں کو بے حال کیا تھا

    صدیوں کو بے حال کیا تھا اک لمحے نے سوال کیا تھا مٹی میں تصویریں بھر کے کوزہ گر نے کمال کیا تھا باہر بجتی شہنائی نے اندر کتنا نڈھال کیا تھا جرم فقط اتنا تھا میں نے اک رستے کو بحال کیا تھا خوشبو جیسی رات نے میرا اپنے جیسا حال کیا تھا ایک سنہرے ہجر نے مجھ سے کتنا سبز وصال کیا ...

    مزید پڑھیے

تمام

8 نظم (Nazm)

    نظم

    دہکتی راتوں کی چاندنی میں ہوا سے پتوں کی سرسراہٹ بہکتی سانسوں کی کپکپاہٹ جوان بانہوں کے گرم ہالے سکوت شب کو بڑھا رہے ہیں پگھل رہی ہے یہ برف ساعت

    مزید پڑھیے

    قدرت کی فلیش لائٹ

    رات کے نقش اجال کر بالٹی میں بھر دیے گئے چاند جن میں اپنی کرنوں کے موتی اچھالتا تھا جلتی ہوئی ہتھیلی پر کس نے رکھا تھا چاند کو وہ ہاتھ اپنے مل رہی تھی آئینہ دیکھتا تھا منظروں کے دوسری طرف بھیڑیا اپنی گمبھیر آواز فضا میں بکھیرتا بستیوں میں خوف انڈیلتا تھا اسکرین کا پردہ بدل ...

    مزید پڑھیے

    محبت کا آخری سائبان

    ریت بھری ہوائیں چیرتی ہیں دل کے زخموں کو ٹوٹ جاتی ہیں زنجیریں سانسوں کی کس قدر برہم ہے یہ غصیلی ہوا اے میری محبت کے آخری سائبان مجھے لے چل کسی ایسے ساحل سمندر پر جہاں میں دل کا غبار دھو سکوں سفاک منظر کی دلدل آنکھوں کے آئینے سے اتر جائے میں بھاگتی رہوں دیر تک دور تک یہاں تک کہ ...

    مزید پڑھیے

    مانوس اجنبی

    میرے سامنے بیٹھا اجنبی مجھے دیکھتا تھا شاید کوئی آبلہ پا تھا میری آنکھوں سے ہو کر گزرا شاید کوئی دریا تھا کوئی سراب تھا سبھی منظروں سے اوجھل ٹریفک کے دھویں میں گم ہوتا ہوا کوئی ہجوم تھا جیسے کوئی پر سکون سا اماوس راتوں کا درد دیکھتے دیکھتے اپنی صورت بدلنے لگا تھا میں کہنے ہی ...

    مزید پڑھیے

    نو نیڈ آف پاسورڈ

    ہم محبت کا پاسورڈ نوٹ پیڈ پر لکھ کر بھول گئے ہیں مگر تیری آنکھیں نہ جانے کس جادوئی منتر کے نم سے دھلی ہیں کہ اسیر کر لیتی ہیں میرے دل کی دھڑکنوں کو اپنی پلکوں کی لرزش میں کسی پاسورڈ کے بغیر جیسے چاند کی چاندنی کو رات اپنی آغوش میں سمیٹ لیتی ہے میری محبت اپنی پیاس بجھاتی ہے ہوا کے ...

    مزید پڑھیے

تمام