فلک کو جیسے ستاروں نے گھیر رکھا ہے
فلک کو جیسے ستاروں نے گھیر رکھا ہے ہمیں یوں تیرے خیالوں نے گھیر رکھا ہے ہمارے گھر میں اندھیرے بھٹک نہیں سکتے ہمارے گھر کو اجالوں نے گھیر رکھا ہے تمہاری یاد ہمیں ایسے گھیرے رہتی ہے ندی کو جیسے کناروں نے گھیر رکھا ہے ہمارے ذہن میں کیا آئے گی کوئی لڑکی ہمارا ذہن تو حوروں نے گھیر ...