Asim Bakhshi

عاصم بخشی

پاکستان کی نئی نسل کے شاعر اور مترجم

New generation poet and translator from Pakistan

عاصم بخشی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    رات بھر شعلۂ جاں خوب بڑھایا جائے

    رات بھر شعلۂ جاں خوب بڑھایا جائے پھر دم صبح ہی خوابوں کو جلایا جائے جب قضا لکھ ہی چکی سلسلۂ راہ فنا کیوں نہ پھر وقت اجل جلد بلایا جائے ساعت شام غم ہجر کا سناٹا ہے شہر اوہام کو سپنوں سے سجایا جائے جدت وحشت صحرا کے لیے لازم ہے دشت کے بیچ اب اک شہر بسایا جائے بار جاں لاد لیا سر ...

    مزید پڑھیے

    جواب مانگتا تھا میں سوال دے دیا گیا

    جواب مانگتا تھا میں سوال دے دیا گیا تلاش در تلاش کا وبال دے دیا گیا عطا ہوا تھا جب یقیں کی سبز وادیوں میں گھر تو کیوں در گماں پس خیال دے دیا گیا مری زمین چشم نم میں خواب بو دیے گئے مجھے خمیر شوق لا زوال دے دیا گیا ہواؤں کو دیار دل کی رات سونپ دی گئی بدن کو شمع ناتواں کا حال دے دیا ...

    مزید پڑھیے

    کیا تمہیں یاد ہے انسان ہوا کرتے تھے

    کیا تمہیں یاد ہے انسان ہوا کرتے تھے یہ بیاباں کبھی گنجان ہوا کرتے تھے وقت تھم جاتا تھا دھڑکن کی صدا سنتے ہوئے جب ترے آنے کے امکان ہوا کرتے تھے سانس رک جاتی تھی لہجے میں کسک ہوتی تھی جس سمے کوچ کے اعلان ہوا کرتے تھے نامہ بر آتا تھا رستے بھی تکے جاتے تھے کیا جواں وقت تھا رومان ...

    مزید پڑھیے

    جنوں کے قافلوں کی بے نشاں منزل کا کیا کہنا

    جنوں کے قافلوں کی بے نشاں منزل کا کیا کہنا اسیران خرد کے حال میں شامل کا کیا کہنا جمال مستیٔ غرقاب میں دم خم تو ہے لیکن کسی چشم فنا کی خواہش ساحل کا کیا کہنا درون ازدحام مردماں گر خود سے ملنا ہو تو ایسی اتفاقی منفرد محفل کا کیا کہنا ہے گر اپنا مقدر کشتۂ تیغ جفا ہونا تو پھر ایک ...

    مزید پڑھیے

    کیا یہ ممکن ہے کہ اک خواب مسلسل دیکھوں

    کیا یہ ممکن ہے کہ اک خواب مسلسل دیکھوں نیند کھل جائے تو منظر یہی پھر کل دیکھوں نیم وا پردۂ دل کاش گرا دے کوئی دیکھ پاؤں ترا چہرہ تو مکمل دیکھوں قاف کے پار کسی دیس میں جا کر اتروں آسماں پر تجھے نمناک سا بادل دیکھوں دشت امکاں سے پرے وقت کے در پر پہنچوں ایک لمحے کو جکڑ لوں اسے پل ...

    مزید پڑھیے

تمام