Asif Raza

آصف رضا

امریکہ میں مقیم معروف پاکستانی شاعر، اپنی نظموں کے لیے جانے جاتے ہیں، متعدد شعری مجموعے شائع ہویے

Well-known Pakistani poet residing in America, known for his Nazms; published several collections of his poetry

آصف رضا کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    یہ مری بزم نہیں ہے لیکن (ردیف .. و)

    یہ مری بزم نہیں ہے لیکن دل لگا ہے تو لگا رہنے دو جانے والوں کی طرف مت دیکھو رنگ محفل کو جما رہنے دو ایک میلہ سا مرے دل کے قریب آرزوؤں کا لگا رہنے دو ان پہ پھایا نہ رکھو مرہم کا میرے زخموں کو ہرا رہنے دو دوستانہ ہے شکستہ جس سے اس کو سینے سے لگا رہنے دو ہوش میں ہے تو زمانہ ...

    مزید پڑھیے

    یہ دل میں وسوسہ کیا پل رہا ہے

    یہ دل میں وسوسہ کیا پل رہا ہے ترا ملنا بھی مجھ کو کھل رہا ہے جسے میں نے کیا تھا بے خودی میں جبیں پر اب وہ سجدہ جل رہا ہے مجھے مت دو مبارک باد ہستی کسی کا ہے یہ سایہ چل رہا ہے سر صحرا سدا دل کے شجر سے برستا دور اک بادل رہا ہے فساد لغزش تخلیق آدم ابھی تک ہاتھ یزداں مل رہا ہے دلوں ...

    مزید پڑھیے

    جن کے زیر نگیں ستارے ہیں

    جن کے زیر نگیں ستارے ہیں کچھ سنا تم نے وہ ہمارے ہیں ان کے آنکھوں کے وہ کنارے دو بے کرانی کے استعارے ہیں آنسوؤں کو فضول مت سمجھو یہ بڑے قیمتی سہارے ہیں جو چمکتے تھے بام گردوں پر خاک میں آج وہ ستارے ہیں گرمی شوق نے تری آصفؔ ان کے رخسار و لب نکھارے ہیں

    مزید پڑھیے

    دل گرفتہ ہوں جہاں شاد ہوں میں

    دل گرفتہ ہوں جہاں شاد ہوں میں ایک مجموعۂ اضداد ہوں میں تیرا میرا ہے گماں کا رشتہ تو ہے میری تری ایجاد ہوں میں تجھ کو یہ غم کہ گرفتار ہے تو مجھ کو یہ رنج کے آزاد ہوں میں کوئی رستہ ہے نہ کوئی منزل گرد ہوں اور سر باد ہوں میں تن تنہا کا ہوں اپنے ناصر خود کو پہنچی ہوئی امداد ہوں ...

    مزید پڑھیے

    ساحل انتظار میں تنہا (ردیف .. ے)

    ساحل انتظار میں تنہا یاد وہ لہر لہر آئے مجھے دشت دیوانگی کے ٹیلوں پر رقص کرتی ہوا بلائے مجھے اجنبی مجھ سے آ گلے مل لے آج اک دوست یاد آئے مجھے بھول بیٹھا ہوں میں زمانے کو اب زمانہ بھی بھول جائے مجھے اک گھروندا ہوں ریت کا پیہم کوئی ڈھائے مجھے بنائے مجھے ایک حرف غلط ہوں ہستی ...

    مزید پڑھیے

تمام

18 نظم (Nazm)

    مقاومت

    ملبوس پہنے رات اپنا زر نگار زیر جامہ تاز میں لٹکا ہوا اس کا سیاہ شعلے اگلتے نالیوں کے دائرے، فولاد کے جنت سے دھتکاری ہوئی اولاد کے راتوں کو چلتے کارواں مسمار شہروں کا دھواں احمریں سیال سے چھلکے ہوئے باغوں کے حوض ''نفت'' کے شعلے زمیں پر پھینکتے ہیں ''راس چکر'' کے بروج گھاس کے ...

    مزید پڑھیے

    دور کی شہزادی

    میں تو پیدائش ہی سے اک شہزادی تھی حسن مرے پیکر میں یوں در آیا تھا سنگھار کے آئینے میں جب میں جھانکتی تو خود پر شیدا ہونے لگتی خواہش میرے دل میں پیدا ہونے لگتی کہ میری پوجا لوگ کریں سر لا کے مرے قدموں پر دھریں لیکن جب میں نے انگڑائی سے حسن پہ اپنے ناز کیا محسوس کیا کہ دنیا کو ناراض ...

    مزید پڑھیے

    تہ

    ہم ڈوب کے گہرائی میں طرب کی پھیلتے دیکھتے ہیں قبل ازیں فہمیدہ ان رنگوں کو جن میں خود کو ہم پہ ہمارے غم ظاہر کرتے ہیں گمبھیر خموشی کی تہ میں آغوش کشادہ میں لیتی ہم کو ایک درخشاں تاریکی ہوتی ہے

    مزید پڑھیے

    مقصود علی دیوانہؔ

    ''رشتے، چاہت، شہرت، دولت تیرے لیے سب بے مایہ تارا ہے کسی کی آنکھوں کا تو اور نہ کسی کا ماں جایا ہے دوست نہ کوئی ہم سایہ میدانوں سے آنکھوں کی گزرتا اک سایہ مقصود علی! مقصود علی! دیوانہ ہے تو ہم کو بتا یا کوئی ولی؟ ''وہ روز ازل کا دہرایا ہے اک سایہ جس کی اک دنیا ہے اپنی دہشت کے محور پر ...

    مزید پڑھیے

    راز

    شام و سحر کے منظر گہری اداسیوں کے پردے گرا رہے ہیں واقف تو تھیں ہمیشہ ان سے میری نگاہیں اوڑھے نہ تھیں فضائیں یوں کہر کی عبائیں کچھ تو جو کھو گیا ہے شاخ نظر پہ دہکا برگ حنا کا شعلہ یوں کانپتا ہے جیسے مٹتا کوئی ہیولیٰ شام و سحر سے کوئی مفرور ہو گیا ہے سینے میں میں تقاطر

    مزید پڑھیے

تمام