تہ

ہم ڈوب کے گہرائی میں طرب کی
پھیلتے دیکھتے ہیں
قبل ازیں فہمیدہ
ان رنگوں کو
جن میں خود کو
ہم پہ ہمارے غم ظاہر کرتے ہیں
گمبھیر خموشی کی تہ میں
آغوش کشادہ میں لیتی ہم کو
ایک درخشاں تاریکی ہوتی ہے