پاؤں کے چھالوں کی قیمت جانتا ہے بوڑھا پیڑ
پاؤں کے چھالوں کی قیمت جانتا ہے بوڑھا پیڑ اک مسافر کی مصیبت جانتا ہے بوڑھا پیڑ بوجھ لاشوں کا اٹھانا ہے اسے تو اور ابھی جو کسانوں کی ہے حالت جانتا ہے بوڑھا پیڑ گر جڑیں مضبوط ہو تو آندھیوں کا خوف کیا رکھنی ہے مٹی سے نسبت جانتا ہے بوڑھا پیڑ وہ بدلتے موسموں سے بھی کبھی ہارا ...