Ashutosh Mishra Azal

آشوتوش مشرا ازل

آشوتوش مشرا ازل کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    پاؤں کے چھالوں کی قیمت جانتا ہے بوڑھا پیڑ

    پاؤں کے چھالوں کی قیمت جانتا ہے بوڑھا پیڑ اک مسافر کی مصیبت جانتا ہے بوڑھا پیڑ بوجھ لاشوں کا اٹھانا ہے اسے تو اور ابھی جو کسانوں کی ہے حالت جانتا ہے بوڑھا پیڑ گر جڑیں مضبوط ہو تو آندھیوں کا خوف کیا رکھنی ہے مٹی سے نسبت جانتا ہے بوڑھا پیڑ وہ بدلتے موسموں سے بھی کبھی ہارا ...

    مزید پڑھیے

    یہ دولت رتبہ شہرت اور یہ ایمان مٹی ہے

    یہ دولت رتبہ شہرت اور یہ ایمان مٹی ہے لگایا ہاتھ تب جانا فلک بے جان مٹی ہے لگی جب آگ پتوں میں شجر تب رو پڑا غم میں کہا پھر شاخ نے ہر شے یہاں نادان مٹی ہے لکھوں میں فلسفے کی شاعری یا گیت الفت کے میں شاعر ہوں مری ہر نظم کا عنوان مٹی ہے کتاب ہجر میں میں اب لکھوں گا وصل کے قصے محبت ...

    مزید پڑھیے

    آپ بھی اس حسن کو اب پھول کہئے

    آپ بھی اس حسن کو اب پھول کہئے دیکھیے نازک بدن سب پھول کہئے لگتی ہے قوس قزح عارض پہ شبنم برگ گل جیسے ہیں وہ لب پھول کہئے پھول سے ہی ہوتی ہے تمثیل اس کی رشک کرتا ہے چمن جب پھول کہئے بات میری آپ اب بھی جو نہ مانے تتلی جب چومے اسے تب پھول کہئے رات رانی بن وہ آئے خواب میں پھر مہکی ان ...

    مزید پڑھیے