Ashraf Mola Nagri

اشرف مولا نگری

اشرف مولا نگری کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    ذرا سی روشنی کے واسطے اے مہرباں میں نے

    ذرا سی روشنی کے واسطے اے مہرباں میں نے جلا ڈالا ہے دیکھو خود ہی اپنا آشیاں میں نے ستم دیکھو اسی نے زہر گھولا زندگانی میں جسے سمجھا کیا اب تک رفیق و راز داں میں نے نہ پوچھو کتنے ارمانوں کی لاشیں دفن کیں میں نے سجائی ہیں تمناؤں کی کتنی ارتھیاں میں نے قدم راہ محبت میں سنبھل کر ...

    مزید پڑھیے

    سوچوں کی گہری جھیل میں اترا ہوا ہوں میں

    سوچوں کی گہری جھیل میں اترا ہوا ہوں میں پوچھو نہ کس خیال میں ڈوبا ہوا ہوں میں کب تک مرے وجود کی ڈھونڈو گے کرچیاں شیشے کی طرح ٹوٹ کے بکھرا ہوا ہوں میں پرسش ضرور ہوگی یہ میدان حشر میں ماضی کو سوچ سوچ کے سہما ہوا ہوں میں کیا پوچھتے ہو مجھ سے دل مضمحل کا حال رنگ خیال یار سے بہلا ہوا ...

    مزید پڑھیے