اشک الماس کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    کہہ رہا ابلیس اب شیطان سے

    کہہ رہا ابلیس اب شیطان سے فکر فردا چھین اس انسان سے کیا ہمارا نام اس میں درج ہے آپ نے پوچھا کبھی رضوان سے میل کا پتھر کوئی لا دے کہ میں تھک گیا یاقوت اور مرجان سے جان پاتے کیسے ہم راز حیات راز کن نکلا نہیں جزدان سے جانے کب اس رات کی ہوگی سحر کب کوئی اٹھے گا اس ایوان سے

    مزید پڑھیے

    جانے کیوں برباد ہونا چاہتا ہے

    جانے کیوں برباد ہونا چاہتا ہے صورت فرہاد ہونا چاہتا ہے ذہن سے آخر میں اب تھک ہار کر میرا دل آباد ہونا چاہتا ہے آسماں والے یہ سن کر ہنس پڑے آدمی آزاد ہونا چاہتا ہے ہر جگہ تعمیر کر کے اک ارم ہر کوئی شداد ہونا چاہتا ہے سانحہ یہ ہے کہ اک بلبل کا دل دامن صیاد ہونا چاہتا ہے ہو کے ...

    مزید پڑھیے

    دل مرا رقصاں ہے جب سے عقل اس شورش میں ہے

    دل مرا رقصاں ہے جب سے عقل اس شورش میں ہے لرزش پا آسماں یا یہ جہاں لرزش میں ہے آج سے پہلے زمیں کی چال تو ایسی نہ تھی تم ذرا رفتار دیکھو کس قدر گردش میں ہے ٹھیک ہے تجھ کو ملا ہے مجھ کو بھٹکانے کا کام یہ مگر کیا تو تو ہر دم دعوت لغزش میں ہے کس قدر پھر ایک ہو جاویں زمین و آسماں ہم زمین ...

    مزید پڑھیے

    فلک سے چاندنی پھر جھانکتی ہے

    فلک سے چاندنی پھر جھانکتی ہے زمیں پر تیرگی جب ناچتی ہے ستارا جب بھی ٹوٹا آسماں سے وہی خواہش دوبارا جاگتی ہے بنا لیتی ہے زنجیروں سے پائل محبت رقص کرنا جانتی ہے پتہ ہے کہ وہاں پانی نہیں ہے مگر امید صحرا چھانتی ہے قضا پوری ہو کرنی پھر کسی کی زمیں محور پہ ایسے بھاگتی ہے میں راز ...

    مزید پڑھیے

    زیست کے پیکر میں جب مربوط ہو جاتا ہوں میں

    زیست کے پیکر میں جب مربوط ہو جاتا ہوں میں بن کے دشت لا مکاں لاہوت ہو جاتا ہوں میں میرے بننے کا تماشہ دیکھیے کہ کس طرح ٹوٹتا ہوں ٹوٹ کر مضبوط ہو جاتا ہوں میں جانے کیا پڑھ کر وہ مجھ پر پھونکتا ہے زور سے دیکھتے ہی دیکھتے یاقوت ہو جاتا ہوں میں آسماں سے جب اترتا ہوں میں بن کے ...

    مزید پڑھیے