Ashfaq Husain

اشفاق حسین

کنیڈا میں مقیم اردو کے ممتاز شاعر

Prominent Urdu poet from Canada having progressive leaning.

اشفاق حسین کے تمام مواد

42 غزل (Ghazal)

    جزیرے کی طرح میری نشانی کس لیے ہے

    جزیرے کی طرح میری نشانی کس لیے ہے مرے چاروں طرف پانی ہی پانی کس لیے ہے میں اکثر سوچتا ہوں دل کی گہرائی میں جا کر زمیں پر ایک چادر آسمانی کس لیے ہے بظاہر پر سکوں اور دل کی ہر اک رگ سلامت تو زیر سطح دریا اک روانی کس لیے ہے میں ٹوٹا ہوں تو اپنی کرچیاں بھی جوڑ لوں گا پہ چہرے پر مرے یہ ...

    مزید پڑھیے

    جب ہوئی اس کی توجہ میں کمی تھوڑی سی

    جب ہوئی اس کی توجہ میں کمی تھوڑی سی خود بہ خود آ گئی آنکھوں میں نمی تھوڑی سی بن گیا پھول بنانے تھے خد و خال اس کے رہ گئی میرے تخیل میں کمی تھوڑی سی اور دو آتشہ کر دیتی ہے آہنگ غزل ہندوی لے میں نوائے عجمی تھوڑی سی

    مزید پڑھیے

    خواہش دیوار و در ہے اپنا گھر ہوتے ہوئے

    خواہش دیوار و در ہے اپنا گھر ہوتے ہوئے بے ثمر ہیں اپنی شاخوں پر ثمر ہوتے ہوئے لوگ سائے اور شجر سے اس قدر بیزار ہیں شاخ کو بھی کاٹتے ہیں شاخ پر ہوتے ہوئے اک عذاب خوف بے سمتی بھی ان آنکھوں میں ہے اپنی منزل اور اپنی رہ گزر ہوتے ہوئے جائے گی آخر کہاں ویران لمحوں کی یہ گرد میرا گھر ...

    مزید پڑھیے

    اس زندگی میں کچھ تو تب و تاب چاہیے

    اس زندگی میں کچھ تو تب و تاب چاہیے آنکھوں کو روز ایک نیا خواب چاہیے اس شہر بے مثال کی گلیوں کے ساتھ ساتھ سر پر ردائے انجم و مہتاب چاہیے خاموشیوں کو اذن تکلم جہاں ملے وہ بزم اور وہ حلقۂ احباب چاہیے لمحہ بہ لمحہ لگتے رہیں زخم بے شمار حلقہ بہ حلقہ اک نیا گرداب چاہیے دل میں کسی کے ...

    مزید پڑھیے

    جب سے اپنے گھر کے بام و در سے نکلے ہیں

    جب سے اپنے گھر کے بام و در سے نکلے ہیں کیسے کیسے منظر پس منظر سے نکلے ہیں نرم زمیں اور پانی کے محتاج نہیں ہیں ہم ہم تو وہ کونپل ہیں جو پتھر سے نکلے ہیں کوئی تو اپنے جیسا اپنے اندر ہے موجود اپنی ذات کے باہر کس کے ڈر سے نکلے ہیں شور کی چادر کے پیچھے ہے خاموشی کا رقص سناٹے آوازوں کے ...

    مزید پڑھیے

تمام

8 نظم (Nazm)

    شناسائی

    لوٹ بھی آئیں اگر اب وہ شناسا لمحے اور میں تجھ سے ملوں بھی تو دبے لفظوں میں پوچھیں گے سبھی کن ستاروں کی گزر گاہ پہ تم پہلے پہل نکلے تھے کون سی جھیل تھی وہ جس میں تم پہلے پہل ڈوبے تھے کون سے پیڑ تھے وہ جن کے سایوں میں محبت کے شگوفے پھوٹے اتنے بدلے ہوئے حالات کے دوراہے پر ان سوالوں کے ...

    مزید پڑھیے

    نیند نہیں آتی ہے

    تم نے لکھا ہے نیند نہیں آتی ہے تم کو تم سے بہت ہی دور ہوں نا میں اس دھرتی سے اس دھرتی تک بیچ میں کتنے دریا اور سمندر ہوں گے یہ تو سچ ہے لیکن ان ماؤں کا سوچو جن کے بیٹے چاند تلک اک دن جائیں گے جا کے وہاں پر بس جائیں گے ایسے میں جب رات آئے گی چاند زمیں پر نکلا ہوگا چاند میں ان کا چہرہ ...

    مزید پڑھیے

    ایسے نہیں ہوتا

    بس اک اپنے تحفظ کے لیے دنیا کو کتنا بے تحفظ کر دیا تم نے یہ دنیا وہ نہیں جو آج سے پہلے تھی یہ فرمان جاری کر دیا تم نے مگر تم کون سی دنیا میں رہتے ہو یہ دنیا تو وہی ہے جس میں جب چاہو تم اپنے حکم منواتے ہو طاقت کی زباں میں بات کرتے ہو تمہارے حکم کو جو ماننے میں دیر کرتے ہیں تم ان کو اپنی ...

    مزید پڑھیے

    محبت

    محبت عہد و پیمان وفا ہے محبت حد امکان وفا ہے محبت اک کتاب ایسی ہے جس کا ہر اک عنوان عنوان وفا ہے محبت پھولنے پھلنے کی شے ہے اسے پامال سبزہ مت بناؤ دلوں کے قافلے چلتے ہیں اس پر سو نا ہموار رستہ مت بناؤ اسے کھلنے دو اپنے موسموں میں بہار عہد رفتہ مت بناؤ یہ ہے معصوم اور ننھا ...

    مزید پڑھیے

    مشکل کام

    ہمیشہ کی طرح تم آج بھی اچھی ہو لیکن کل بہت اچھی تھیں اور وہ کل مری یادوں کا حصہ ہے وہی جو کل تھا وہ ہے آج لیکن فرق اتنا ہے تمہاری جھیل سی آنکھوں میں میرے نام کا کوئی کنول کھلتا نہیں تمہارے ہونٹ میرا نام دہراتے نہیں ہیں رفاقت اور چاہت کا کوئی بھی گیت اب گاتے نہیں ہیں میں کل اور آج ...

    مزید پڑھیے

تمام