جب ہوئی اس کی توجہ میں کمی تھوڑی سی

جب ہوئی اس کی توجہ میں کمی تھوڑی سی
خود بہ خود آ گئی آنکھوں میں نمی تھوڑی سی


بن گیا پھول بنانے تھے خد و خال اس کے
رہ گئی میرے تخیل میں کمی تھوڑی سی


اور دو آتشہ کر دیتی ہے آہنگ غزل
ہندوی لے میں نوائے عجمی تھوڑی سی