Arifa Shahzad

عارفہ شہزاد

معاصر پاکستانی خواتین شاعرات میں نمایاں، اردو کی استاد

Prominent figure among the contemporary women poets in Pakistan; also a teacher of Urdu

عارفہ شہزاد کی نظم

    دیکھ لو گے خود!

    درختو! منتظر ہو؟ پانیوں میں جھانکتے کیا ہو؟ کھڑے ہو ساکت و جامد خود اپنے عکس کی حیرانیوں میں گم تکو اک دوسرے کا منہ رہو یوں ایستادہ پانیوں کو کیا یونہی بہتے رہیں گے عکس جو جھلکے گا سطح آب بس آئینہ بن کر جگمگائے گی ہوا جو موج میں آئی تو بس لہروں سے کھیلے گی تمہارے ڈگمگاتے عکس ...

    مزید پڑھیے

    تم کہتے ہو

    لوگ نہیں کہتے کہ تم نہیں دیکھ سکتے آنکھوں کی بوسیدہ شاخوں سے پھوٹتی ہریاول لوگ نہیں کہتے کہ تم نہیں سن سکتے تاریکی کا سرمست گیت لوگ نہیں کہتے کہ تم نہیں چکھ سکتے زبان میں جاگتے ماورائی ذائقے لوگ نہیں کہتے کہ تم نہیں سونگھ سکتے بوسوں میں مہکتی حلاوت لوگ نہیں کہتے کہ تم نہیں چھو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3