عقیل عباس کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    چھوڑیئے آپ کا اس بات سے کیا لینا ہے

    چھوڑیئے آپ کا اس بات سے کیا لینا ہے اک برہمن کو مساوات سے کیا لینا ہے خاک کو خاک کا پیوند لگے گا اور بس ہم کو اس ارض و سماوات سے کیا لینا ہے آپ تو سوچ کے آئے تھے یہاں کیا ہوگا آپ کو یوں بھی مضافات سے کیا لینا ہے آگ کی سرخ لپٹ نے مجھے پاگل رکھا خون کی لہر کو اس گھات سے کیا لینا ...

    مزید پڑھیے

    اس سے پہلے کہ کہانی سے کہانی نکلے

    اس سے پہلے کہ کہانی سے کہانی نکلے آ مرے دل میں اتر آنکھ سے پانی نکلے اتنی عجلت میں تلاشی نہیں لی جا سکتی سانپ کو حکم کرو رات کی رانی نکلے خیر کی ساری دعاؤں کا بھلا ہو لڑکی ایک بوسہ دم رخصت کہ گرانی نکلے اس لیے بھی یہ بدن کھینچنا پڑتا ہے مجھے جتنے سکے تھے مرے پاس زمانی نکلے اس ...

    مزید پڑھیے

    سانپ نے غار میں رہائش کی

    سانپ نے غار میں رہائش کی اور دیدار کی گزارش کی سبزگی نے غلاف کاڑھ لیا اور نعلین کی ستائش کی لب پہ نعت نبی رواں رہنا اور سینے میں آگ خواہش کی غار میں دوسرا بھی تھا کوئی جس نے دیوار پر نگارش کی پیش رو بارگاہ میں پہنچے یعنی بار دگر سفارش کی

    مزید پڑھیے

    دھیان میں کون درندہ ہے جو بیدار ہوا

    دھیان میں کون درندہ ہے جو بیدار ہوا میں کسی بو کی جلن پا کے خبردار ہوا باغ کی سمت سے آتی ہے ہوا سہمی ہوئی کون اس حبس کے موسم میں صداکار ہوا اس جزیرے کی طرف سوچ سمجھ کر جانا جو ترے موج میں آنے سے نمودار ہوا تم کو لگتا ہے کہ آسان ہے دنیا داری کار دنیا میں پٹا ہوں تو وفادار ہوا اس ...

    مزید پڑھیے

    وہ گھوڑیوں کی طرح شوخ اور لچیلی تھی

    وہ گھوڑیوں کی طرح شوخ اور لچیلی تھی میں شہسوار تھا لیکن گرفت ڈھیلی تھی لگا ہوا ہے زمانہ بڑائی میں جس کی اسی نے شہر سے پہلی لگان بھی لی تھی وہ جا چکی تو اچانک مجھے خیال آیا وہ گھاس جس پہ میں بیٹھا تھا کتنی گیلی تھی ہمارا خون سمے کا سفوف جذب کرے ہماری چھال کسی بد گماں نے چھیلی ...

    مزید پڑھیے

تمام