جو چند سکوں کی چاہ میں کیں وہ ہجرتیں کیا شمار کرنا
جو چند سکوں کی چاہ میں کیں وہ ہجرتیں کیا شمار کرنا سفر میں اپنوں سے دوریوں کی اذیتیں کیا شمار کرنا جو میرے دل کی اجاڑ بستی میں ایک موسم ٹھہر گیا ہے بلا سے آئے بہار یا پھر خزاں رتیں کیا شمار کرنا جو روشنی کا نگر کبھی تھا وہ آج اندھیروں میں گم ہوا ہے اجاڑ اندھیری اداس ویراں ...