جہاں در تھا وہاں دیوار کیوں ہے
جہاں در تھا وہاں دیوار کیوں ہے الگ نقشے سے یہ معمار کیوں ہے خدا آزاد تھا حاکم کی حد سے خدا کے شہر میں سرکار کیوں ہے بہت آسان ہے مل جل کے بہنا ندی اور دھار میں پیکار کیوں ہے ہزاروں رنگ کے پھولوں سے کھنچ کر بنا ہے شہد تو بیکار کیوں ہے کسی بھی سمت سے آ کر پرندے سجائیں جھیل تو آزار ...