امت بجاج کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    شکستہ دل سجایا جا رہا ہے

    شکستہ دل سجایا جا رہا ہے لہو سے گل بنایا جا رہا ہے ہے سیلی مٹی کی خوشبو فضا میں ہمارا دل جلایا جا رہا ہے نہیں رہنا مجھے اپنوں کے دل میں بڑا بھاری کرایہ جا رہا ہے محبت کو ہم اپنا فرض سمجھے ہمیں فرضی بتایا جا رہا ہے خدائے عشق کا معیار الگ تھا سو خود کو پھر بنایا جا رہا ہے ملے تھے ...

    مزید پڑھیے

    یہ ان کی آنکھوں میں اکثر دکھائی دیتا ہے

    یہ ان کی آنکھوں میں اکثر دکھائی دیتا ہے کہ ہم کو آپ سے بہتر دکھائی دیتا ہے عجیب ہیں مری آنکھیں اسی کو ڈھونڈھتی ہیں جو بند آنکھوں سے بہتر دکھائی دیتا ہے جسے نکال کے لائے تھے روشنی میں ہم اب اس کا سایہ بھی ہم پر دکھائی دیتا ہے چھپے گا کیوں کوئی اپنی بنائی دنیا سے دکھائی دیتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    کہانی عشق کی یعنی یہی ہے

    کہانی عشق کی یعنی یہی ہے یہی ہے آگ اور پانی یہی ہے میں کرتا آیا ہوں بس تیرے من کی مجھے لگتا تھا من معنی یہی ہے وہ منظر خوش ہوں جس سے سارے ناظر بدل جاتا ہے حیرانی یہی ہے ترے رخ سے نہیں ہٹتے کسی طور نگاہوں کی نگہبانی یہی ہے بہت مشکل تھا اس کو بھول جانا میں مشکل میں ہوں آسانی یہی ...

    مزید پڑھیے

    نہ زمین تھی ہماری نہ ہی آسماں ہمارا

    نہ زمین تھی ہماری نہ ہی آسماں ہمارا ملے آپ جب ہوا ہے یہ جہاں جہاں ہمارا بڑے حق سے میرے دل پہ وہ ہتھیلی رکھ کے بولے کہ جہاں جہاں سے دھڑکا یہ وہاں وہاں ہمارا اسے شک تھا ہر پل اس کو یہ جہاں پرکھ رہا ہے اسی کشمکش میں لیتا رہا امتحاں ہمارا جو زباں کھلے تو رشتوں کی لگام چھوٹتی ہے جسے ...

    مزید پڑھیے

    کس کو کس کا ساتھ نبھانا ہوتا ہے

    کس کو کس کا ساتھ نبھانا ہوتا ہے وقت کی رو کا صرف بہانا ہوتا ہے پہلے ایک تجسس بنتا ہے ہم کو پھر حالات کا تانا بانا ہوتا ہے میں بچوں کی باتیں غور سے سنتا ہوں ان باتوں سے ذہن سیانا ہوتا ہے دھڑکن تو بس سینے کا دل رکھتی ہے دل کا کوئی اور ٹھکانا ہوتا ہے ایک حقیقت کی بس ایک جھلک کے ...

    مزید پڑھیے

تمام