Ameen Kunjahi

امین کنجاہی

امین کنجاہی کی نظم

    بے خودی

    تجھ سے بات کرتی ہے دن سے رات کرنی ہے تیرے نام اب میں نے اپنی ذات کرنی ہے

    مزید پڑھیے

    محبت

    محبت ایسا چشمہ ہے جو سوکھا ہی نہیں کرتا محبت ایسا پودا ہے جو پت جھڑ میں بھی پھلتا ہے محبت ایسا دریا ہے کبھی بپھرا نہیں کرتا محبت ایسا لمحہ ہے جو ہمیشہ امر رہتا ہے محبت ایسا جذبہ ہے جو مر کر بھی نہیں مرتا محبت ایسا سپنا ہے جو کبھی پورا نہیں ہوتا محبت ایسا بچہ ہے کہ جس کی ضد کے آگے ہر ...

    مزید پڑھیے

    چل یار چلیں

    چل یار چلیں الفاظ کی دنیا سے باہر جہاں خاموشی کے ڈیرے ہوں جہاں لب پر چپ کے تالے ہوں جہاں آنکھ زباں کا کام کرے جہاں انگڑائی میں باتیں ہوں جہاں حرف فقط بے معنی ہوں جہاں عشق کا رنگ روحانی ہو جہاں روحیں جسم تبدیل کریں جہاں گھنگھور گھٹا ہو ساون کی جہاں بھادوں برکھا چھاتی ہو جہاں نہریں ...

    مزید پڑھیے