آم
ابا جب بازار سے آئے آتے آتے آم بھی لائے جتنے ہرے تھے سب کچے تھے پکے ہوئے تھے نرم رسیلے کچے تو تھے سخت اور کھٹے دو دو آم دئے تھے ہم کو دو آپا کو دو آدم کو میرے آم بہت میٹھے تھے آدم کے بالکل کھٹے تھے آم کے نام نہ جانے کیا تھے طوطا پری نیلم تھے کیا تھے آم کی نظم امین حزیںؔ کی پڑھ کے منہ ...