امۃ الحئی وفا کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    جسے محبوب خود داری بہت ہے

    جسے محبوب خود داری بہت ہے اسے جینے میں دشواری بہت ہے یوں ہی اجڑا ہوا رہنے دو مجھ کو سنورنا دل پہ اب بھاری بہت ہے نہ جائے کوچۂ مہر و وفا میں وہ جس کو زندگی پیاری بہت ہے بہت تڑپا لیا اب آ بھی جاؤ طبیعت درد سے بھاری بہت ہے چل اے دل اک نئی دنیا بسائیں یہاں نفرت کی بیماری بہت ...

    مزید پڑھیے

    مرے ہزار غموں کا حساب کون لکھے

    مرے ہزار غموں کا حساب کون لکھے میں اک کہانی ہوں مجھ پر کتاب کون لکھے گناہ لکھتے رہے میری آہ کو لیکن جو اشک دل میں ہیں ان کو ثواب کون لکھے تمہاری یاد نہیں اک عذاب ہے گویا مگر تمہارے کرم کو عذاب کون لکھے ہم اپنے زخم جگر کو چھپائے بیٹھے ہیں تمہارے چہرے کو تازہ گلاب کون لکھے مرا ...

    مزید پڑھیے

    محبت سے وقار زندگی ہے

    محبت سے وقار زندگی ہے یہی تو اعتبار زندگی ہے وہی ہوتا ہے جو وہ چاہتے ہیں انہی پر انحصار زندگی ہے محبت سے کوئی جب مسکرا دے تو ہر لمحہ بہار زندگی ہے کسی کی یاد تنہائی کا عالم جدا سب سے شعار زندگی ہے ہنسی کے ساتھ بھیگ اٹھتی ہیں پلکیں غم بے اختیار زندگی ہے تمہارے قرب کی معراج پا ...

    مزید پڑھیے

    نہ مشک بو ہے نہ ہے زعفران کی خوشبو

    نہ مشک بو ہے نہ ہے زعفران کی خوشبو حریم جاں میں ہے اک مہربان کی خوشبو میں دیکھتی ہی نہیں خواب اونچے محلوں کے مجھے پسند ہے کچے مکان کی خوشبو اسی زمین میں اک دن پناہ لینی ہے کہ اس زمین میں ہے آسمان کی خوشبو کہیں بھی جاؤں مرے ساتھ ساتھ رہتی ہے کسی کی یاد کسی کے دھیان کی خوشبو مرے ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    مرے بچے جوان ہو گئے ہیں

    جو میری گود میں پل کر جوان ہو گئے ہیں مرے سفینے کے اب بادبان ہو گئے ہیں وہ جن پہ نیل ابھرتے تھے ہاتھ لگتے ہی وہ پھول جیسے بدن اب چٹان ہو گئے ہیں وہ جن کو سینچا تھا میں نے اب ان کے سائے میں ہوں کہ اب وہ ننھے شجر سائبان ہو گئے ہیں وہ دیکھ بھال میں جن کی گزر گئی مری عمر خدا کا شکر مرے ...

    مزید پڑھیے