نہ مشک بو ہے نہ ہے زعفران کی خوشبو

نہ مشک بو ہے نہ ہے زعفران کی خوشبو
حریم جاں میں ہے اک مہربان کی خوشبو


میں دیکھتی ہی نہیں خواب اونچے محلوں کے
مجھے پسند ہے کچے مکان کی خوشبو


اسی زمین میں اک دن پناہ لینی ہے
کہ اس زمین میں ہے آسمان کی خوشبو


کہیں بھی جاؤں مرے ساتھ ساتھ رہتی ہے
کسی کی یاد کسی کے دھیان کی خوشبو


مرے گلاب سے چہرے پہ کیا کہوں کیسے
بہار نو ہے مرے خاندان کی خوشبو


کسی سے ملنے کے بعد آ گیا یقیں مجھ کو
دلوں کو چھوتی ہے میٹھی زبان کی خوشبو


پکارا جب بھی کسی نے مجھے وفا کہہ کر
بدل گئی ہے یقیں میں گمان کی خوشبو