مرے بچے جوان ہو گئے ہیں
جو میری گود میں پل کر جوان ہو گئے ہیں مرے سفینے کے اب بادبان ہو گئے ہیں وہ جن پہ نیل ابھرتے تھے ہاتھ لگتے ہی وہ پھول جیسے بدن اب چٹان ہو گئے ہیں وہ جن کو سینچا تھا میں نے اب ان کے سائے میں ہوں کہ اب وہ ننھے شجر سائبان ہو گئے ہیں وہ دیکھ بھال میں جن کی گزر گئی مری عمر خدا کا شکر مرے ...