Ali Sahil

علی ساحل

پاکستان کی نئی نسل کے اہم شاعر، سہ ماہی ادبی رسالے ’نظم نو ‘ کےمدیر

A prominent new generation poet from Pakistan, editor of literary quarterly 'Nazm-e-Nau'

علی ساحل کی نظم

    سیکھنے کا عمل ہمیشہ جاری رہنا چاہیئے

    تمہیں چیخنے چلانے کا کوئی حق نہیں تم اگر حالات کو تبدیل کر سکتے ہو تو میدان عمل میں آ کر اپنا کردار ادا کرو ورنہ خاموش رہو تم چاہو تو بارش کی طرح برستے ہوئے کوڑوں پر گنتی سیکھ سکتے ہو سیکھنے کا عمل ہمیشہ جاری رہنا چاہیئے اس سیکھنے کے عمل میں میں تمہارا ساتھ دے سکتا ہوں تم جہاں ...

    مزید پڑھیے

    جنم دن

    آج پھر میری آنکھوں نے دو اشکوں کو جنم دیا ہے ایک اشک میرے دل پر گرا ہے اور دوسرا میری جیب میں دل کی تو چلو خیر ہے لیکن جیب میں گرنے والے اشک نے میرے ارمانوں کو آگ لگا دی ہے جسے میں اپنے اندر کی آگ سے مزید بھڑکا رہا ہوں سردیوں کی طویل راتیں اس آگ پر ہاتھ تاپتے ہوئے بہت اچھی گزریں گی

    مزید پڑھیے

    مکالمہ

    تمہیں محبت کرنے کے جرم میں سزائے موت دی جاتی ہے اس نے سگریٹ کا طویل کش لیتے ہوئے یہ جملہ دھویں کے ساتھ ہوا میں اچھالا اور خودکشی کر لی

    مزید پڑھیے

    سیمون دی بووا

    تم جس کام سے آج برسوں بعد میری سمت کھچے چلے آئے ہو وہ کام ابھی نہیں ہو سکتا تم اچھی طرح جانتے ہو آخری تاریخوں میں زندگی بہت تلخ ہو جاتی ہے اور یہ تلخی چائے کی پیالی میں طوفان نہیں لا سکتی تم خاموشی سے چائے پیتے رہو اور دیکھو سیمون دی بووا کی عورت کو ہاتھ مت لگاؤ

    مزید پڑھیے

    گڈ نائٹ

    نیند میرے اعصاب پہ سوار ہو چکی ہے امید نے دامن جھٹک کر دہلیز پر اونگھتی ہوئی آنکھوں کے ہاتھ زخمی کر دئیے ہیں انتظار اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہا ہے اب میں سو جانا چاہتا ہوں نیند سے میری آنکھیں بند ہو رہی ہیں ہاں صبح اگر میری آنکھیں نہ کھل سکیں تو مجھے معاف کر دینا

    مزید پڑھیے

    میں اگر کرونا سے مارا گیا

    وبا کے دنوں میں محبت کرنے والے لوگ الوداعی بوسے کا حق کھو دیتے ہیں میں اگر کرونا سے مارا گیا تو تمہیں میری لاش کو چھونے کا کوئی حق نہیں میں تمہیں بتانا چاہتا ہوں کہ وبا کے دنوں میں لمس کا ذائقہ زہر میں بجھے ہوئے خنجر سے زیادہ کسیلا اور مہلک ہوتا ہے

    مزید پڑھیے

    یہ ایک فطری عمل ہے

    محبت زندگی کا عارضی ٹھکانا ہے اور شہر میں تفریحی مقامات کی قلت آبادی میں اضافے کی اصل وجہ یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کرائے کے مکانوں میں پیدا ہونے والے بچے آنکھوں میں دیواریں لے کر پیدا ہوتے ہیں اور چھتوں کے خواب دیکھتے ہوئے زندگی کا زیادہ حصہ ناکامی کا طعنہ سنتے ہوئے گزار ...

    مزید پڑھیے

    مخاصمت

    کتابوں میں لکھی معاشرتی بے حسی کی لا زوال کہانیوں سے نا آشنا جب کوئی لڑکی اپنے آشنا کے ساتھ بھاگ جاتی ہے تو علاقے کے تھانے میں رکھی ہوئی کتاب ایک کہانی کو جنم دیتی ہے جس کی ورق گردانی کرتے ہوئے کتنے ہی راشی افسر معطل ہو چکے ہیں لیکن آج بھی جمعہ کے خطبے سے پہلے علاقے کا مولوی سعادت ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2