راز چشم مے گوں ہے کیف مدعا میرا
راز چشم مے گوں ہے کیف مدعا میرا غیر کی نظر سے ہے دور میکدہ میرا واسطے کی خوبی نے سہل منزلیں کر دیں حسن عشق کا رہبر عشق رہنما میرا کر دیا مجھے بے خود ان کی بے نیازی نے کہہ رہا ہوں خود ان سے دل سنبھالنا میرا ہائے خوف بدنامی وائے فکر ناکامی بے وفا کے ہاتھوں میں حاصل وفا میرا لطف ...