تیرے وعدے پہ اعتبار کیا
تیرے وعدے پہ اعتبار کیا مضطرب دل نے بار بار کیا ہم نے تو اس جہان فانی میں ہو سکا جتنا انتظار کیا اس کو آنہ ہے آئے گا لیکن کب قضا نے خیال یار کیا دامن عشق وقت نے آخر دیکھ تو کیسا تار تار کیا دل کے خس خانے جب سلگنے لگے ہم نے آنکھوں کو آبشار کیا تیری مجبوریاں رہی ہوں گی ٹھیک ہے ہم ...