زندہ رہنے کی یہ ترکیب نکالی میں نے
زندہ رہنے کی یہ ترکیب نکالی میں نے اپنے ہونے کی خبر سب سے چھپا لی میں نے جب زمیں ریت کی مانند سرکتی پائی آسماں تھام لیا جان بچا لی میں نے اپنے سورج کی تمازت کا بھرم رکھنے کو نرم چھاؤں میں کڑی دھوپ ملا لی میں نے مرحلہ کوئی جدائی کا جو درپیش ہوا تو تبسم کی ردا غم کو اوڑھا لی میں ...