Aleena Itrat

علینا عترت

مشاعروں میں مقبول نسائی لب و لہجے کی معروف شاعرہ

A woman poet of female tone and tenor, popular in Mushairas.

علینا عترت کے تمام مواد

22 غزل (Ghazal)

    موسم گل پر خزاں کا زور چل جاتا ہے کیوں

    موسم گل پر خزاں کا زور چل جاتا ہے کیوں ہر حسیں منظر بہت جلدی بدل جاتا ہے کیوں یوں اندھیرے میں دکھا کر روشنی کی اک جھلک میری مٹھی سے ہر اک جگنو نکل جاتا ہے کیوں روشنی کا اک مسافر تھک کے گھر آتا ہے جب تو اندھیرا میرے سورج کو نگل جاتا ہے کیوں تیرے لفظوں کی تپش سے کیوں سلگ اٹھتی ہے ...

    مزید پڑھیے

    سارے موسم بدل گئے شاید

    سارے موسم بدل گئے شاید اور ہم بھی سنبھل گئے شاید جھیل کو کر کے ماہتاب سپرد عکس پا کر بہل گئے شاید ایک ٹھہراؤ آ گیا کیسا زاویے ہی بدل گئے شاید اپنی لو میں تپا کے ہم خود کو موم بن کر پگھل گئے شاید کانپتی لو قرار پانے لگی جھونکے آ کر نکل گئے شاید ہم ہوا سے بچا رہے تھے جنہیں ان ...

    مزید پڑھیے

    دور تک پھیل گئی سب کی زباں تک پہنچی

    دور تک پھیل گئی سب کی زباں تک پہنچی بات تب جا کے مرے وہم و گماں تک پہنچی پیاس نے مجھ کو تو بس مار ہی ڈالا تھا مگر کشش زیست مری آب رواں تک پہنچی خاک جب خاک سے ٹکرائی تو اک شور اٹھا جان جب جان سے گزری تو اماں تک پہنچی دھڑکنو میں تری آمد سے وہ جھنکار ہوئی لب کھلے بھی نہیں اور بات ...

    مزید پڑھیے

    بگولہ بن کے ناچتا ہوا یہ تن گزر گیا

    بگولہ بن کے ناچتا ہوا یہ تن گزر گیا ہوا میں دیر تک اڑا غبار اور بکھر گیا ہماری مٹی جانے کون ذرہ ذرہ کر گیا بغیر شکل یہ وجود چاک پر بکھر گیا یہ روح حسرت وجود کی بقا کا نام ہے بدن نہ ہو سکا جو خواب روح میں ٹھہر گیا عجب سی کشمکش تمام عمر ساتھ ساتھ تھی رکھا جو روح کا بھرم تو جسم میرا ...

    مزید پڑھیے

    بھگو گئی گل احساس آج شبنم پھر

    بھگو گئی گل احساس آج شبنم پھر بدن کے گرد لپٹنے لگا ہے ریشم پھر یہ کس خیال کے کندن سے سج گیا تن من بھرے ہیں کاسۂ ہستی میں کس نے نیلم پھر بہار بوندیں گھٹا خوش گوار پروائی مرے سنگار کے کیا آ گئے ہیں موسم پھر بتا رہی ہیں یہ سرگوشیاں سمندر کی کہ خشک ریت سے دریا کا ہوگا سنگم پھر کئی ...

    مزید پڑھیے

تمام

5 نظم (Nazm)

    تکمیل

    کہیں پہ دور کسی اجنبی سی گھاٹی میں کسی کا ایک حسیں شاہکار ہو جیسے مصوری کی اک عمدہ مثال لگتی تھی کوئی عنایت پروردگار ہو جیسے بنانے والے نے اس کو بنا کے چھوڑا تھا اور اس کے چہرے پہ اک نام لکھ کے چھوڑا تھا نہ دی زباں نہ کوئی آئینہ دیا اس کو بنا کے بت یوں زمیں پر سجا دیا اس کو اسے ...

    مزید پڑھیے

    مجھے تو انتظار عشق میں ہی لطف آتا ہے

    مجھے تو انتظار عشق میں ہی لطف آتا ہے کسی کی چاہتوں کا رنگ ہر دھڑکن پہ طاری ہو عجب سا کرب بے چینی مسلسل بے قراری ہو نگاہیں منتظر فرقت کسک اور آہ و زاری ہو مجھے تو انتظار عشق میں ہی لطف آتا ہے کبھی پہلو میں ملتا ہے کبھی وہ دور جاتا ہے کسی کے جسم و جاں کو عشق ہر لمحہ جلاتا ہے تصور کیسے ...

    مزید پڑھیے

    شام کی پروائی

    آج پرواز خیالوں نے جدا سی پائی آج پھر بھولی ہوئی یاد کسی کی آئی جسم میں ساز کھنکنے کا ہوا ہے احساس اور بجنے لگی سرگم سی کہیں ذہن کے پاس میری زلفوں نے بکھر کر کوئی سرگوشی کی کیسی آواز ہوئی آج یہ خاموشی کی تیری آہٹ ترا انداز جدا ہے اب بھی تو ہی دنیائے محبت کی صدا ہے اب بھی اس تصور پہ ...

    مزید پڑھیے

    آج پھر

    میں آج پھر بند پلکوں کے اس پار چاندنی کو سلگتا دیکھ رہی ہوں میرا جسم برف کی مانند سرد ہے مگر سانس آگ برسا رہی ہے اور شاید برف ہوئے جسم میں جوالا مکھی سلگتا رہے گا ہمیشہ

    مزید پڑھیے

    گفتگو جو ہوتی ہے سال نو سے عنبر کی

    گفتگو جو ہوتی ہے سال نو سے عنبر کی گرم ہونے لگتی ہیں سردیاں دسمبر کی جانے والے لمحے تو لوٹ کر نہیں آتے کاروبار دنیا کے پر یہ رک نہیں پاتے کیوں نہ مسئلے سارے اس طرح سے حل کر لیں سال نو کے ہر پل کو پیار کی غزل کر لیں سجدۂ محبت سے آؤ معتبر کر دیں سال نو کے آنگن کو خوشبوؤں کا گھر کر ...

    مزید پڑھیے