Akhtarul Iman

اختر الایمان

جدید اردو نظم کے بنیاد سازوں میں شامل ، صف اول کے فلم مکالمہ نگار، فلم ’وقت‘ اور ’قانون‘ کے مکالموں کے لئے مشہور۔ فلم ’ وقت ‘ کا ان کا مکالمہ ’ جن کے گھر شیشے کے ہوں وہ دوسروں پر پتھر نہیں پھینکتے‘ آج بھی زبانوں پر

One of the pillars of modern Urdu Nazms & Dialogue writer. Wrote dialogues for more than hundred films including "Waqt" & "Qanoon". (Jin ke ghar sheeshe ke hote hain wo doosron par pather nahin phenkte-One of his dialogues made famous by Rajkumar in Film

اختر الایمان کی نظم

    کاوش

    نیا دن روز مجھ کو کتنا پیچھے پھینک دیتا ہے یہ آج اندازہ ہوتا ہے کہ میں آہستہ آہستہ ہزاروں میل کی دوری پہ تم سے آ گیا اور اب دنوں سالوں مہینوں کو اکٹھا کر کے گم گشتہ دیار ہو میں بیٹھا ہوں نہ کچھ آگے نہ کچھ پیچھے سوا کچھ وسوسوں کے کچھ خساروں کے کمر بستہ کہیں چلنے کو آگے جس کا واضح کچھ ...

    مزید پڑھیے

    عروس البلاد

    وسیع شہر میں اک چیخ کیا سنائی دے بسوں کے شور میں ریلوں کی گڑگڑاہٹ میں چہل پہل میں بھڑوں جیسی بھنبھناہٹ میں کسی کو پکڑو سر راہ مار دو چاہے کسی عفیفہ کی عصمت اتار دو چاہے! وسیع شہر میں اک چیخ کیا سنائی دے! عظیم شہر بڑے کاموں کے لیے ہیں میاں وزیر اعلی کی تقریر، لیڈروں کے ...

    مزید پڑھیے

    ترغیب اور اس کے بعد

    ترغیب: پھر میں کام میں لگ جاؤں گا آ فرصت ہے پیار کریں ناگن سی بل کھاتی اٹھ اور میری گود میں آن مچل بھید بھاؤ کی بستی میں کوئی بھید بھاؤ کا نام نہ لے ہستی پر یوں چھا جا بڑھ کر شرمندہ ہو جائے اجل چھوڑ یہ لاج کا گھونگٹ کب تک رہے گا ان آنکھوں کے ساتھ چڑھتی رات ہے ڈھلتا سورج کھڑی کھڑی مت ...

    مزید پڑھیے

    آمادگی

    ایک اک اینٹ گری پڑی ہے سب دیواریں کانپ رہی ہیں ان تھک کوششیں معماروں کی سر کو تھامے ہانپ رہی ہیں موٹے موٹے شہتیروں کا ریشہ ریشہ چھوٹ گیا ہے بھاری بھاری جامد پتھر ایک اک کر کے ٹوٹ گیا ہے لوہے کی زنجیریں گل کر اب ہمت ہی چھوڑ چکی ہیں حلقہ حلقہ چھوٹ گیا ہے بندش بندش توڑ چکی ...

    مزید پڑھیے

    متاع رائیگاں

    یہ درد زندگی کس کی امانت ہے کسے دے دوں کوئی وارث نہیں اس کا متاع رائیگاں ہے یہ مسیحا اب نہ آئیں گے یہی نشتر رگ جاں میں خلش بنتا رہے گا میری سانسوں میں نہاں ہے یہ خدایا ہم سے پہلے لوگ بھی جو اس زمیں پر تھے یونہی پامال ہوتے تھے، جو اس کے بعد آئیں گے امید صبح کے خنجر سے زخمی ہو کے جائیں ...

    مزید پڑھیے

    کل کی بات

    ایسے ہی بیٹھے ادھر بھیا تھے دائیں جانب ان کے نزدیک بڑی آپا شبانہ کو لیے اپنی سسرال کے کچھ قصے لطیفے باتیں یوں سناتی تھیں ہنسے پڑتے تھے سب سامنے اماں وہیں کھولے پٹاری اپنی منہ بھرے پان سے سمدھن کی انہیں باتوں پر جھنجھلاتی تھیں کبھی طنز سے کچھ کہتی تھیں ہم کو گھیرے ہوئے بیٹھی تھیں ...

    مزید پڑھیے

    نیا آہنگ

    کراماً کاتبین اعمال نامہ لکھ کے لے جائیں دکھائیں خالق کون و مکاں کو اور سمجھائیں معانی اور لفظوں میں وہ رشتہ اب نہیں باقی لغت الفاظ کا اک ڈھیر ہے لفظوں پہ مت جانا نیا آہنگ ہوتا ہے مرتب لفظ و معنی کا مرے حق میں ابھی کچھ فیصلہ صادر نہ فرمانا میں جس دن آؤں گا تازہ لغت ہم راہ لاؤں گا

    مزید پڑھیے

    میرا دوست ابو الہول

    دھواں دھار تقریر جس نے ابھی کی تھی وہ آدمی ہے جو لفظوں کے پل باندھتا ہے ابھرتے ہوئے نوجوانوں کو وعدوں کی افیون دے کر اسی پل پہ لاتا ہے اور غرق کر کے پلٹ جاتا ہے حسب دستور آرام گہ کو یہ دنیا تو ان شعلہ سامان لوگوں نے آپس میں تقسیم کر لی جو ہتھیار کی شکل میں رنج و غم ڈھالتے ہیں یا ...

    مزید پڑھیے

    تسکین

    اک محقق نے انسان کو بوزنہ جب کہا میں وہیں سجدۂ شکر میں گر گیا اپنی کوتاہیوں، خامیوں کے لیے آفرینش سے اب تک جو شرمندہ تھا آج وہ بوجھ، بارے ذرا کم ہوا

    مزید پڑھیے

    کارنامہ

    عظیم کام کروں کوئی ایک دن سوچا کہ رہتی دنیا میں اپنا بھی نام رہ جائے مگر وہ کام ہو کیا ذہن میں نہیں آیا پیمبری تو زیاں جان کا ہے دعویٰ کیا تو جانے سولی پہ چڑھنا ہو یا چلیں آرے کہ زندہ آگ کی لپٹوں کی نذر ہونا پڑے خیال آیا فنون لطیفہ ڈھیروں ہیں صنم تراشی ہے نغمہ گری کہ نقاشی یہ سب ہی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5