اس کی چاہ میں نام نہیں آنے والا
اس کی چاہ میں نام نہیں آنے والا اب میرا انجام نہیں آنے والا حسن سے کام پڑا ہے آخری سانسوں میں اور وہ کسی کے کام نہیں آنے والا میری صدا پر وہ نزدیک تو آئے گا لیکن زیر دام نہیں آنے والا ایک جھلک سے پیاس کا روگ بڑھے گا اور اس سے مجھے آرام نہیں آنے والا عشق کے نام پہ تیرا رنگ نہ ...