خواب محل میں کون سر شام آ کر پتھر مارتا ہے
خواب محل میں کون سر شام آ کر پتھر مارتا ہے روز اک تازہ کانچ کا برتن ہاتھ سے گر کر ٹوٹتا ہے مکڑی نے دروازے پہ جالے دور تلک بن رکھے ہیں پھر بھی کوئی گزرے دنوں کی اوٹ سے اندر جھانکتا ہے شور سا اٹھتا رہتا ہے دیواریں بولتی رہتی ہیں شام ابھی تک آ نہیں پاتی کوئی کھلونے توڑتا ہے اول شب ...