Akhtar Hoshiyarpuri

اختر ہوشیارپوری

معروف شاعر،اپنے نعتیہ کلام کے لیے بھی جانے جاتے ہیں، حکومت پاکستان کے اعزاز’ تمغۂ امتیاز ‘سے سرفراز

Well-known poet, also known for his poems written in the veneration of the prophet; decorated with Tamgha-i-Imtiyaz from Pakistan government

اختر ہوشیارپوری کے تمام مواد

50 غزل (Ghazal)

    خواب محل میں کون سر شام آ کر پتھر مارتا ہے

    خواب محل میں کون سر شام آ کر پتھر مارتا ہے روز اک تازہ کانچ کا برتن ہاتھ سے گر کر ٹوٹتا ہے مکڑی نے دروازے پہ جالے دور تلک بن رکھے ہیں پھر بھی کوئی گزرے دنوں کی اوٹ سے اندر جھانکتا ہے شور سا اٹھتا رہتا ہے دیواریں بولتی رہتی ہیں شام ابھی تک آ نہیں پاتی کوئی کھلونے توڑتا ہے اول شب ...

    مزید پڑھیے

    ہونٹوں پہ قرض حرف وفا عمر بھر رہا

    ہونٹوں پہ قرض حرف وفا عمر بھر رہا مقروض تھا سو چپ کی صدا عمر بھر رہا کچھ درگزر کی ان کو بھی عادت نہ تھی کبھی کچھ میں بھی اپنی ضد پہ اڑا عمر بھر رہا وہ تجربے ہوئے کہ مرے خوں کی خیر ہو یارو میں اپنے گھر سے جدا عمر بھر رہا موسم کا حبس شب کی سیاہی فصیل شہر مجرم تھا سر جھکائے کھڑا عمر ...

    مزید پڑھیے

    یک بیک موسم کی تبدیلی قیامت ڈھا گئی

    یک بیک موسم کی تبدیلی قیامت ڈھا گئی رک کے سستانا تھا جب مجھ کو کڑی دھوپ آ گئی دن ڈھلے کس کو ہے تجدید سفر کا حوصلہ آتی جاتی رہ گزر ناحق مجھے بہکا گئی بوئے گل موج ہوا ہے اور ہوا کیوں کر رکے اب کے مٹی ہی کی خوشبو میرا گھر مہکا گئی وہ ہوائیں ہیں اڑے جاتے ہیں پیراہن یہاں اے عروس زیست ...

    مزید پڑھیے

    منزلوں کے فاصلے دیوار و در میں رہ گئے

    منزلوں کے فاصلے دیوار و در میں رہ گئے کیا سفر تھا میرے سارے خواب گھر میں رہ گئے اب کوئی تصویر بھی اپنی جگہ قائم نہیں اب ہوا کے رنگ ہی میری نظر میں رہ گئے جتنے منظر تھے مرے ہمراہ گھر تک آئے ہیں اور پس منظر سواد رہ گزر میں رہ گئے اپنے قدموں کے نشاں بھی بند کمروں میں رہے طاقچوں پر ...

    مزید پڑھیے

    پھر یہ ہوا کہ لوگ دریچوں سے ہٹ گئے

    پھر یہ ہوا کہ لوگ دریچوں سے ہٹ گئے لیکن وہ گرد تھی کہ در و بام اٹ گئے کچھ لوگ جھانکنے لگے دیوار شہر سے کچھ لوگ اپنے خون کے اندر سمٹ گئے وہ پیڑ تو نہیں تھا کہ اپنی جگہ رہے ہم شاخ تو نہیں تھے مگر پھر بھی کٹ گئے پر ہول جنگلوں میں ہوا چیختی پھری واپس گھروں کو کیوں نہ مسافر پلٹ ...

    مزید پڑھیے

تمام