پھینک کر سارے خواب پانی میں
پھینک کر سارے خواب پانی میں دیکھتا ہوں سراب پانی میں وصل کے بعد یوں لگا جیسے ہو مرا اضطراب پانی میں اس نے پھر پھینک دی بغیر پڑھے میرے دل کی کتاب پانی میں کوئی اس میں ملا گیا پانی پھینک دو یہ شراب پانی میں شام کو لے کے تیرے لب کی شفق آ گیا آفتاب پانی میں بے قراری سے بحر کی ...