Akhgar shahani

اخگر شاہانی

اخگر شاہانی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    جب دعائیں ہی بے اثر جائیں

    جب دعائیں ہی بے اثر جائیں جینے والے بتا کدھر جائیں اپنی مرضی کا جب نہ ہو جینا ایسے جینے سے کیوں نہ مر جائیں یہ مناسب نظر نہیں آتا بے خبر آئیں بے خبر جائیں زندگی غم سہی مگر اس کا یہ تو مطلب نہیں کہ مر جائیں زندگی ہے ادھر ادھر جنت تیرے بندے کدھر کدھر جائیں

    مزید پڑھیے

    میری نظروں میں عطا کی ہے تری صورت مجھے

    میری نظروں میں عطا کی ہے تری صورت مجھے مل گئی ہے دو جہاں کے حسن کی مورت مجھے تیرے رخ کی روشنی نے مجھ پہ وہ چھڑکا ہے نور وصل ہی اب وصل لگتی ہے تری فرقت مجھے کوئی ایسی کیفیت کو نام کچھ دیتا پھرے عالم الفت نے بخشی ہے نئی عظمت مجھے کوئی کہتا ہے محبت سے ہے توہین حیات اس کے دم سے ہے ...

    مزید پڑھیے

    تھک کے آخر شاعری کرنی پڑی

    تھک کے آخر شاعری کرنی پڑی رہبروں کی رہبری کرنی پڑی حضرت آدم کی سادہ بھول سے تا قیامت بندگی کرنی پڑی دوستوں کی دوستی کو دیکھ کر دشمنوں سے دوستی کرنی پڑی دے دیا ہے چاند سورج نے جواب دل جلوں کو روشنی کرنی پڑی جب کسی نے بھی نہ کچھ سمجھا ہمیں یار کو پیغمبری کرنی پڑی

    مزید پڑھیے