میری نظروں میں عطا کی ہے تری صورت مجھے
میری نظروں میں عطا کی ہے تری صورت مجھے
مل گئی ہے دو جہاں کے حسن کی مورت مجھے
تیرے رخ کی روشنی نے مجھ پہ وہ چھڑکا ہے نور
وصل ہی اب وصل لگتی ہے تری فرقت مجھے
کوئی ایسی کیفیت کو نام کچھ دیتا پھرے
عالم الفت نے بخشی ہے نئی عظمت مجھے
کوئی کہتا ہے محبت سے ہے توہین حیات
اس کے دم سے ہے عنایت کس قدر عزت مجھے
مسکرا کر اس سے اکثر دور ہو جاتا ہوں میں
تا قیامت ڈھونڈھتی رہ جائے گی شہرت مجھے