Ajiz Kamaal Rana

عاجز کمال رانا

عاجز کمال رانا کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    ویرانی کے بادل چھانے لگ گئے ہیں

    ویرانی کے بادل چھانے لگ گئے ہیں پنچھی اب اس گاؤں سے جانے لگ گئے ہیں اس کو جب سے دیکھا مجھ کو ہوش نہیں یارو میرے ہوش ٹھکانے لگ گئے ہیں شہر سے آئے مجنوں نے اک بات کہی اور دیوانے خاک اڑانے لگ گئے ہیں ساقی تیرے ایک اشارہ کرنے پر مے کش بھی اذان سنانے لگ گئے ہیں ہم نے اب اک اور محبت ...

    مزید پڑھیے

    ایقان کے ہم راہ کچھ اوہام پڑے تھے

    ایقان کے ہم راہ کچھ اوہام پڑے تھے ہم ان کی گلی میں جو سر شام پڑے تھے میں مان نہیں پایا مگر دیکھ رہا تھا اس شخص کی چوکھٹ پہ در و بام پڑے تھے میں ایک صدی بعد کا غم دیکھ رہا تھا اور ساتھ ہی دن رات کے آلام پڑے تھے لاکھوں میں چنا ہم نے اسی ایک کو ورنہ پینے کو تو محفل میں کئی جام پڑے ...

    مزید پڑھیے

    مصائب کو چھپانا جانتا ہے

    مصائب کو چھپانا جانتا ہے یہ لڑکا مسکرانا جانتا ہے تجھے وہ حور بھی لکھتا رہا ہے قلابوں کو ملانا جانتا ہے انا کو قتل کر دیتا ہے اپنی وہ روٹھوں کو منانا جانتا ہے تمہیں تو ہم اکیلے جانتے ہیں ہمیں سارا زمانہ جانتا ہے تعلق ختم کر ڈالا ہے جس نے روابط کو نبھانا جانتا ہے

    مزید پڑھیے

    آیا ہوں ترے خواب کنارے پہ لگا کر

    آیا ہوں ترے خواب کنارے پہ لگا کر طوفان سے تعبیر کی کشتی کو بچا کر جینے کا مزہ تجھ کو بھی آ جائے گا لیکن جو تجھ سے دغا کرتے ہیں تو ان سے وفا کر گاؤں کی روایت کو رکھا قائم و دائم اس شہر میں ہر موڑ پہ اک پیڑ لگا کر اس شہر کی گلیاں بھی مجھے کہتی ہیں عاجز لے جائے ہمیں اس کے محلے میں ...

    مزید پڑھیے

    عشق میں نام کمائے گا تو چھا جائے گا

    عشق میں نام کمائے گا تو چھا جائے گا تو کبھی دشت میں آئے گا تو چھا جائے گا بات سے بات گھمانے پہ تجھے داد ملی پھر تو تو شعر سنائے گا تو چھا جائے گا رقص فرقت میں کروں گا تو کیے جاؤں گا ابر وحشت کا جو چھائے گا تو چھا جائے گا وصل میں جان سے جائے گا تو مر جائے گا ہجر میں جان سے جائے گا تو ...

    مزید پڑھیے

تمام