ویرانی کے بادل چھانے لگ گئے ہیں
ویرانی کے بادل چھانے لگ گئے ہیں پنچھی اب اس گاؤں سے جانے لگ گئے ہیں اس کو جب سے دیکھا مجھ کو ہوش نہیں یارو میرے ہوش ٹھکانے لگ گئے ہیں شہر سے آئے مجنوں نے اک بات کہی اور دیوانے خاک اڑانے لگ گئے ہیں ساقی تیرے ایک اشارہ کرنے پر مے کش بھی اذان سنانے لگ گئے ہیں ہم نے اب اک اور محبت ...