Ahmad Sidiqi

احمد صدیقی

احمد صدیقی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    اس جیسا یہاں کوئی بھی فن کار نہیں ہے

    اس جیسا یہاں کوئی بھی فن کار نہیں ہے قاتل ہے مگر ہاتھ میں تلوار نہیں ہے اٹھوں گا مگر صبح تو ہونے دے مؤذن سونے کے لئے نیند بھی درکار نہیں ہے یوں ہے کہ فقط دیکھ کے ہوتی ہے تسلی معمولی کوئی نقش یا دیوار نہیں ہے درد دل مجروح کوئی سمجھے تو کیسے اس شہر میں مجھ سا کوئی بیمار نہیں ...

    مزید پڑھیے

    رات گزری ہے در بدر ہو کر

    رات گزری ہے در بدر ہو کر زندگی تجھ سے بے خبر ہو کر معاف کرنا مرے گناہوں کو خلد جانا ہے بے خطر ہو کر شرط اول ہے خانۂ دل کا پاؤں رکھنا ہے معتبر ہو کر تجھ سے ملنے کی ایک حسرت ہے کب گزرنا ہے میرے گھر ہو کر ان سے چلنے کی ضد کرو احمدؔ نقش چوموں گا رہ گزر ہو کر

    مزید پڑھیے

    ادھر دیکھتے ہیں ادھر دیکھتے ہیں

    ادھر دیکھتے ہیں ادھر دیکھتے ہیں ہمیشہ تری رہ گزر دیکھتے ہیں سفر ہی نہیں ختم ہوتا ہمارا مصیبت میں ہم اپنا گھر دیکھتے ہیں اگرچہ ہمارا نتیجہ نہ نکلا مگر فیل ہونے کا ڈر دیکھتے ہیں برستا رہا رات بھر گھر میں پانی خدا تیری رحمت کا در دیکھتے ہیں ہنسی مجھ کو آتی ہے تیری ہنسی پر اخوت ...

    مزید پڑھیے