Ahmad Azimabadi

احمد عظیم آبادی

اصلاحی اور تعمیری موضوعات کی شاعری کے لیے جانے جاتے ہیں

A poet known for his verses of reformative nature

احمد عظیم آبادی کی نظم

    تنہائی

    مجھ سا تنہا نہیں دنیا میں خدایا کوئی میں نہ اپنا ہوں کسی کا بھی نہ میرا کوئی کیا ملا مجھ کو چہل سالہ رفاقت کر کے اب کسی پر نہ کرے آہ بھروسا کوئی تابش ہجر نے دل کی یہ بنا دی صورت جیسے ہو دھوپ میں تپتا ہوا صحرا کوئی آتش شوق کی اٹھی ہیں کچھ ایسی لہریں جس طرح آگ کا بہتا ہوا دریا کوئی ایک ...

    مزید پڑھیے

    برسات اور شاعر

    تھا درختوں کو ابھی عالم حیرت ایسا جیسے دلبر سے یکایک کوئی ہو جائے دو چار ڈالیاں ہلنے لگیں تیز ہوائیں جو چلیں پتے پتے میں نظر آنے لگی تازہ بہار سنسناہٹ ہوئی جھونکوں سے ہوا کے ایسی چھٹ گئی ہوں کہیں لاکھوں میں ہوائی یکبار رعد گرجا ارے وہ دیکھنا بجلی چمکی ہلکی ہلکی سی وہ پڑنے لگی ...

    مزید پڑھیے

    میرا وطن

    گوتم ہوئے کہ نانک کاکی ہوئے کہ چشتی لودی ہوئے کہ تغلق سید ہوئے کہ خلجی آ آ کے جس میں ان کی ملتی گئی ہے مٹی نا اتفاقیوں نے جس پر گرائی بجلی میرا وطن وہی ہے میرا وطن وہی ہے اونچے پہاڑ جس کے تھے راستوں کو روکے دشمن کو جس کے دریا لاتے تھے پر ڈبو کے علم و ہنر کی دولت جس نے لٹائی سو ...

    مزید پڑھیے

    ایک شاعر کا خواب

    کہیں اک شب جو اپنے بستر راحت پہ جا لیٹا رہا ہے چین تھوڑی دیر آنکھیں لگ گئیں آخر بلا کا خواب راحت میں مجھے منظر نظر آیا قلم میں یہ کہاں طاقت کہ اس کو کر سکے ظاہر نظر آیا مجھے میدان جس میں ہو کا عالم تھا نہ اپنا ہم سفر کوئی نہ اپنا کوئی ہم دم تھا درختوں کے نشاں کچھ تھے مگر سیل حوادث ...

    مزید پڑھیے