Aftab Hussain

آفتاب حسین

ممتاز پاکستانی شاعر، آسٹریا میں مقیم، سنجیدہ شعری حلقوں میں مقبول

Prominent Pakistani poet who lives in Austria, well-known to serious poetry circles.

آفتاب حسین کی غزل

    کمی رکھتا ہوں اپنے کام کی تکمیل میں

    کمی رکھتا ہوں اپنے کام کی تکمیل میں مبادا آپ کھو جاؤں کہیں تمثیل میں بہت شدت رہی پہلے کنار چشم تک امڈ آیا ہے اب وہ سیل رود نیل میں مکان جاں لرزتا ہے ہوائے ہجر سے چراغ یاد کو رکھیں گے کس قندیل میں یہ گھڑیاں آہ پہ مجھ سے گریزاں ہیں اگر تو پھر میں کیوں رہوں گا وقت کی تحویل ...

    مزید پڑھیے

    انا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں

    انا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں بلا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں گھٹن کے دن ہوں کہ جھگڑے سے چلتے رہتے ہوں ہوا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں مہکتی رہتی ہے لفظوں میں کوئی خوشبو سی صبا کو باندھتا رہتا ہوں اپنے شعروں میں وہ حال ہے کہ خموشی کلام کرتی ہے صدا کو ...

    مزید پڑھیے

    تمہارے بعد رہا کیا ہے دیکھنے کے لیے

    تمہارے بعد رہا کیا ہے دیکھنے کے لیے اگرچہ ایک زمانہ ہے دیکھنے کے لیے کوئی نہیں جو ورائے نظر بھی دیکھ سکے ہر ایک نے اسے دیکھا ہے دیکھنے کے لیے بدل رہے ہیں زمانے کے رنگ کیا کیا دیکھ نظر اٹھا کہ یہ دنیا ہے دیکھنے کے لیے ذرا جو فرصت نظارگی میسر ہو تو ایک پل میں بھی کیا کیا ہے دیکھنے ...

    مزید پڑھیے

    گئے منظروں سے یہ کیا اڑا ہے نگاہ میں

    گئے منظروں سے یہ کیا اڑا ہے نگاہ میں کوئی عکس ہے کہ غبار سا ہے نگاہ میں ہمہ وقت اپنی شبیہ کے ہوں میں روبرو کوئی اشک ہے کہ یہ آئینہ ہے نگاہ میں کوئی شہر خواب گزر رہا ہے خیال سے کوئی دشت شام سلگ رہا ہے نگاہ میں کف درد سے غم کائنات کی گرد سے وہی مٹ رہا ہے جو نقش سا ہے نگاہ میں کوئی ...

    مزید پڑھیے

    اصل حالت کا بیاں ظاہر کے سانچوں میں نہیں

    اصل حالت کا بیاں ظاہر کے سانچوں میں نہیں بات جو دل میں ہے میرے میرے لفظوں میں نہیں اک زمانہ تھا کہ اک دنیا مرے ہم راہ تھی اور اب دیکھوں تو رستہ بھی نگاہوں میں نہیں کوئی آسیب بلا ہے شہر پر چھایا ہوا بوئے آدم زاد تک خالی مکانوں میں نہیں رفتہ رفتہ سب ہماری راہ پر آتے گئے بات ہے جو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4