سہاگ کی مہندی
رقص مینا سرود جام و سبو بہکی بہکی بہار کی خوشبو کھیلتی ظلمتوں کے سینے میں مرمریں رات کے سفینے میں جانب ساحل حیات رواں حسرتوں کی جوان انگڑائی مسکراتی سی کائنات رواں شوخیاں مائل تبسم سی اور نبضیں یقین کی گم سی صبح خنداں بہار رعنائی آرزؤں کی جھرمٹوں میں ہے جانب ساحل حیات رواں تیری ...