عدنان حامد کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    اداسی یہ سب حسرتیں مار دے گی

    اداسی یہ سب حسرتیں مار دے گی امیدوں بھری ساعتیں مار دے گی تمہاری توجہ کے ہم منتظر ہے تمہاری توجہ ہمیں مار دے گی ہماری یہ قسمت ہے بد ذات کتنی یہ نازل ہوئی رحمتیں مار دے گی ہمارا ہی کاغذ ہماری عدالت ہماری ہی صحبت ہمیں مار دے گی ہماری حیا ایک صیاد جاناں ہماری حیا ہی تمہیں مار دے ...

    مزید پڑھیے

    اداسی اک اسیری ہے اداسی سے گھرا ہوں میں

    اداسی اک اسیری ہے اداسی سے گھرا ہوں میں اداسی ہی اداسی ہے اداسی سے گھرا ہوں میں اداسی اور اداسی اور اداسی اور اداسی بس اداسی مجھ پہ حاوی ہے اداسی سے گھرا ہوں میں یقیں تیرا تھا بس مجھ کو خدارا کیوں کروں میں اب تری ہستی خیالی ہے اداسی سے گھرا ہوں میں بھٹکتا در بہ در رہتا ہوں میں ...

    مزید پڑھیے

    ترے کانوں میں گونجی کیا مری آواز جان من

    ترے کانوں میں گونجی کیا مری آواز جان من میں روتا ہوں طبیعت ہے بہت ناساز جان من بلا کے دکھ اٹھاتے ہیں ترے اک کن کے مارے ہم یہ کن ہے سارے دکھ کا نقطۂ آغاز جان من تری زلفوں کی خوشبو سے ہوا بھی رقص کرتی ہے تجھی سے ہے ہوا کو قوت پرواز جان من نہ مجھ کو رونے دیتا ہے نہ مجھ کو مرنے دیتا ...

    مزید پڑھیے

    لئے پھرتا ہے خوں آلود کب تک پیرہن آخر

    لئے پھرتا ہے خوں آلود کب تک پیرہن آخر ملے گا بعد مرنے کے سفیدہ اک کفن آخر نہ آئے مجھ سے کیوں کر خوشبو مشک ہرن آخر چھوا تھا صندلی ہاتھوں سے اس نے یہ بدن آخر مچا اک رن ہے دنیا میں نہتھا شخص ہوں میں یاں جیوں کیسے رہوں کب تک یہاں میں خیمہ زن آخر اڑا ہے فاختہ جب سے ڈیوڑھی سے مرے گھر ...

    مزید پڑھیے