Adeeb Sohail

ادیب سہیل

معروف شاعر اور مصنف، گہرے سماجی شعور کےساتھ نظمیں اور غزلیں کہیں، پاکستان سے شائع ہونے والے اہم ادبی رسالے ’قومی زبان‘ کے مدیر رہے

Well-known poet and author to draw upon social issues, also edited an important journal 'Qaumi Zaban' published from Pakistan

ادیب سہیل کی نظم

    خالی ہاتھ سوالی چہرے

    ہم بھی ہیں اس شہر کے باسی جس نے لاکھوں ہاتھوں میں کشکول دیا ہے کل تک تھا یہ اپنا عالم راہ میں وا ہاتھوں میں جب تک اک اک چونی رکھ نہیں دیتے دل کو چین نہیں آتا تھا گھر والی بھی اک دو خالی پیٹ میں دانے پہنچا کر ہی خود کھانے میں سکھ پاتی تھی آج یہ منزل آ پہنچی ہے کل سے زیادہ خالی ہاتھ ...

    مزید پڑھیے

    پرندے

    پرندہ جو ہونٹوں پہ پر تولتا تھا اسے باز رکھنے کی خاطر اک آسیب تھا میرے در پے قد اس کا فلک ناپتا تھا نگاہیں اٹھاؤ جو چہرے کی جانب تو گھٹنے سے اٹکیں مجھے اس نے مہرے کی صورت اٹھایا اور اک سوئمنگ پول میں لا کے ڈالا وہ یہ چاہتا تھا کہ پانی میں یہ آگ بھڑکانے والی حسیں مچھلیاں مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

    فاصلہ

    زمانہ وہ بھی تھا اب سے پہلے کسی خبر کو کہیں رسائی کے واسطے اک صدی کا عرصہ لگانا پڑتا تھا اس کے با وصف کبھی مسافر کو بازیابی نصیب ہوتی تھی اور کبھی راستے میں دم اس کا ٹوٹ جاتا تھا مسافتوں کا طویل دھاگا اگرچہ گولے میں اٹ گیا ہے طناب دھرتی کی یوں کھنچی ہے جہاں کہیں ہو رہا ہے جو کچھ ...

    مزید پڑھیے