اپنے ہم وطنوں کے لیے

یہ جو باغ کھلائے ہم نے
ان باغوں کی ہریالی میں
جو پھول کھلے
وہ سب کا ہے
یہ جو شہر بسائے ہیں ہم نے
ان شہروں کی خوشبو میں بسا
جو سانس ملے
وہ سب کا ہے
ان باغوں کی ہریالی میں
ان شہروں کے بازاروں میں
اک خوابوں جیسی صبح ملے
اک صبح ملے جو سب کی ہو
اک خوشیوں جیسی شام ملے
اک شام ملے جو سب کی ہو